بدھ، 29 مارچ، 2023

برکاتِ رمضان

 

برکاتِ رمضان

٭حضرت عثمان ابن ابوالعاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: روزہ جہنم سے بچنے کے لیے ڈھال ہے جس طرح جنگ میں (حفاظت کے لیے)تمہاری ڈھا ل ہواکرتی ہے۔(نسائی ،ابن ماجہ)

٭ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:روزہ دوزخ کی آگ سے محفوظ رہنے کیلئے ڈھا ل ہے جو آدمی صبح کے وقت روزہ کی حالت میں بیدار ہو وہ کسی جہالت کا مظاہرہ نہ کرے اگر کوئی دوسرا اسکے ساتھ بدتہذیبی کرے تو روزہ دار نہ تو اسے گالی دے اورنہ ہی برا بھلاکہے بلکہ وہ کہے کہ میں تو روزے سے ہوں ، اس ذاتِ (والاتبار) کی قسم !جس کی قبضہ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)کی جان ہے ۔ روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں مشک سے بھی محبوب تر ہوتی ہے ۔(بیہقی)

٭حضرت عبداللہ بن اوفی روایت کرتے ہیں ، حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:روزہ دار کا سونا بھی عبادت ہے ،اس کی خاموشی تسبیح ہے ،اس کے عمل کا ثواب دوچند ہے ، اس کی دعا مقبول ہوتی ہے اوراسکے گناہ بخش دیے جاتے ہیں ۔ (بیہقی)٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، حضور اکرم ﷺنے ارشادفرمایا: روزہ نصف صبر ہے ،ہر چیز کی زکوٰة ہوتی ہے اورجسم کی زکوٰة روزہ ہے۔(ابن ماجہ، طبرانی،بیہقی)

٭حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺنے ارشادفرمایا:روزہ اورقرآن قیامت کے دن بندے کی سفارش کرینگے ، روزہ کہے گا اے میرے رب! میں نے ہی اسے دن کے وقت خوردونوش اور دیگر خواہشات سے مجتنب رکھا تھا لہٰذا اسکے ہاتھ میں میری سفارش قبول فرما۔جبکہ قرآن مجید یوں عرض کرے گا اے میرے رب کریم !رات کو میں نے اسے نیند سے روکے رکھا تھا لہٰذا اسکے بارے میں میری سفارش قبول فرما۔ پس ان دونوںکی سفارش قبول کی جائے گی۔ (احمد، طبرانی ،حاکم ) ٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ”بلاشبہ روزہ میرے لیے ہے اورمیں خود ہی اس کا بدلہ عطاکروں گا “روزہ دار کو دو خوشیاں میسر آتی ہیں ایک خوشی افطاری کے وقت اوردوسری خوشی اللہ تبارک وتعالیٰ کے ساتھ ملاقات کے وقت۔ اس ذاتِ پاک کی قسم! جس کی قبضہ قدرت میں محمد (ﷺ)کی جان ہے (بھوک کی وجہ سے پیدا ہونے والی )روزہ دار کی منہ بُو اللہ تعالیٰ کی نظر کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی عمدہ ہے۔(مسلم،نسائی ،احمد)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں