پیر، 13 مارچ، 2023

معلم کامل (۴)

 

معلم کامل (۴)

حضرت جابر بن یزیدبن اسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد ماجد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔اس وقت وہ ایک نوجوان لڑکے تھے۔جب حضورعلیہ الصلوٰة والسلام نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے مسجد کے ایک کونے میں دوافراد کو دیکھا جنہوں نے جماعت کے ساتھ نماز نہیں پڑھی تھی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو طلب فرمایا۔ان کو پیش کیا گیا۔ان کے پہلو کا گوشت کانپ رہا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:تم کو ہمارے ساتھ نماز پڑھنے سے کس چیز نے روکاہے؟انہوں نے عرض کی:ہم نے اپنی قیام گاہ میں نماز پڑھ لی ہے۔حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا،ایسا نہ کیا کرو۔تم میں سے جب کوئی شخص اپنی قیام گاہ میں نماز پڑھ لے اور پھر امام کو اس حال میں پائے کہ اس نے ابھی نماز نہ پڑھی ہو تو اس کے ساتھ نماز پڑھ لے کیونکہ یہ نماز اس کے لیے نفل ہو جائے گی۔(سنن ابی داﺅد)
حضرت عباد بن شر حبیل رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں،مجھے بھوک نے ستایا تو میں مدینہ طیبہ کے ایک باغ میں داخل ہو گیا۔میں نے ایک خوشے کو اپنی ہتھیلی پر رگڑا۔میں نے اس کے کچھ دانے کھائےاور کچھ اپنے کپڑوں میں ڈال لیے۔باغ کا مالک ا ٓگیا۔اس نے مجھے زدوکوب کیااور میرا کپڑا لے لیا۔میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت عالیہ میں حاضر ہوا۔ حضورعلیہ الصلوٰة والسلام نے اس شخص سے فرمایا:یہ بے خبر تھا،تم نے اس کو تعلیم نہیں دی۔یہ بھوکا تھا ،تم نے اس کو کھا نا نہیں کھلایا۔پھر حضورعلیہ الصلوٰة والسلام نے حکم دیا اور اس شخص نے میرا کپڑا لوٹا دیااورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک وسق یا نصف وسق طعام عطا فرمایا۔(سنن ابی داﺅد)
حضرت رافع بن عمر والغفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں:میں لڑکا تھااور میں انصار کی کھجوروں پر پتھر پھینکا کرتا تھا۔مجھے حضورعلیہ الصلوٰة والسلام کی خدمت میں پیش کیا گیا۔آپ نے فرمایا:لڑکے !تم کھجوروں پر پتھر کیوں پھینکتے ہو؟میں نے عرض کی:کھجوریں کھاتا ہوں ۔فرمایا: کھجوروں پر پتھر نہ پھینکا کرو اور جو کھجوریں درخت سے نیچے گری ہوئی ہوں ان کو کھا لیا کرو۔پھر حضوررحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سر پر اپنا دست اقدس پھیرا اور دعا کی:اے اللہ تعالیٰ! اس کے پیٹ کو سیر فرما دے۔(سنن ابی داﺅد)حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، وہ مسجد میں داخل ہوئے ، اس وقت حضور علیہ الصلوٰة والسلام حالت رکوع میں تھے۔ وہ صف تک پہنچنے سے پہلے ہی رکوع میں چلے گئے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ تمہاری (نیکیوں کی)حرص میں اضافہ فرمائے۔ آئندہ ایسا نہ کرنا۔(سنن نسائی)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱)

    چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱) قرآن مجید پڑھنا سب عبادتوں سے افضل ہے اور خاص طور پر نماز میں کھڑے ہو کر قرآن مجیدکی تلاوت کرنا ۔ آپ...