بہترین منافع
ابو مسلم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت اسامہ کی خدمت میں حاضر ہوا، وہ مسجد میں تشریف فرما تھے۔ میں نے عرض کیا کہ مجھ سے ایک صاحب نے آپ کے حوالے سے ایک حدیث روایت کی ہے کہ آپ نے حضور اکرم ﷺسے یہ ارشاد مبارک سماعت فرمایاکہ ”جو شخص اچھی طرح وضو کرے اور پھر فرض نماز اداءکرے تو اللہ تعالیٰ اس دن کے وہ گناہ جو چلنے پھر نے سے ہوئے ہوں اور وہ گناہ جو اسکے ہاتھوں سے سر زد ہوئے ہوں، اور وہ گناہ جو اسکے کانوں سے صادر ہوئے ہوں اور وہ گناہ جن کا ارتکاب اس کی آنکھوں نے کیا ہواور وہ گناہ جو اسکے دل میں اٹھے ہوں ، سب کو معاف فرما دیتا ہے۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: واللہ! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد بار اسی طرح سنا ہے۔ (مسند امام احمد بن حنبل)
٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ ”ایک قبیلہ کے دو صحابی ایک ساتھ مسلمان ہوئے ان میں سے ایک صاحب جہاد میں شہید ہوگئے اور انکے دوسرے ساتھی کا انتقال ایک سال کے بعد ہوا۔ میں نے خواب میں دیکھا وہ صحابی جن کا ایک سال بعد انتقال ہوا تھا، اپنے شہید ساتھی سے بھی پہلے جنت داخل ہوگئے، مجھے اس پر بڑا تعجب ہوا کیونکہ شہید کا درجہ تو بہت بلند ہے اور وہ دوسروں سے پہلے جنت میں داخل ہوتے ہیں۔ میں نے (یہ معاملہ) حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں خود عرض کیا یا کسی اور نے عرض کیا تو حضور انور ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ جن صاحب کا بعدمیں وصال ہوا تم ان کی نیکیاں نہیں دیکھتے کہ کتنی زیادہ ہوگئیں۔ اس نے ایک رمضان کے مکمل روزے (ان سے زیادہ) رکھے، اور اس نے چھ ہزار اور اتنی اتنی نمازیں بھی (ان سے زیادہ) پڑھیں۔ (ابن ماجہ)
٭حضر ت ابن سلمان رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جناب رسالت مآب ﷺکے ایک صحابی روایت کرتے ہیں۔ جب ہم لوگ خیبر کی فتح سے سرخرو ہو چکے تو لوگوں نے اپنے اپنے مال غنیمت کو نکالا، جس میں متفرق نوعیت کا سامان تھا اور قیدی بھی تھے خرید و فروخت شروع ہوگئی۔ (یعنی ہر شخص اپنی ضرورت کی چیز خرید نے لگانے اور دوسری زائد اشیاءکو فروخت کرنے لگا) اتنے میں ایک صحابی حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! آج مجھے اس تجارت میں اس قدر نفع حاصل ہوا یہ کہ کسی اور کو نہیں ہوا، حضور نے تعجب سے پوچھا کتنا نفع ہوا؟ انہوں نے عرض کیا میں خرید فروخت کرتا رہا جس سے مجھے تین سو اوقیہ چاندی بچی۔ حضور نے فرمایا میں تمہیں نفع کی ایک بہترین چیز بتاﺅں، اس نے عرض کیا ضرور ارشاد فرمائیے۔ فرمایا فرض نماز کے بعد دورکعت نفل۔ (ابوداﺅد )
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں