منگل، 23 اگست، 2022

اسلامی عبادت کے امتیازات

 

اسلامی عبادت کے امتیازات

اسلام نے اپنے دائمی اور سرمدی پیغام کے ذریعے عبادت میں شرک کی ہرطرح کی آمیزش اور بے اعتدالی کوہمیشہ کیلئے  نفی کر دی۔ اسلام سے پہلے جبکہ انبیائے کرام کی تعلیمات ذہنوں سے محو ہوچکی تھیں، پوری دنیا، اصنام پرستی، مظاہر پرستی اورآباء پرستی میں مبتلاء ہوچکی تھی۔ حتیٰ کہ بہت مقامات پر تو حیوان تک معبودوں کا درجہ حاصل کرچکے تھے۔’’جب انسان کاتعلق اپنے خالق حقیقی سے منقطع ہوجاتا ہے اور اس کی فطرت سلیمہ مسخ ہو جاتی ہے، اس کی عقل و فہم پر پردے پڑ جاتا ہے۔ اس کی چشم بصیرت بینائی  سے محروم ہو جاتی ہے۔ اپنی دانش مندی کے باوجود اس سے اس قسم کی حرکتیں سرزد ہوتی ہیںکہ احمق اور دیوانے بھی ان سے شرمندگی محسوس کرنے لگتے ہیں۔‘‘ (ضیاء النبی)انسان کی فکری لغزش کا اندازا لگانا ہو تو اس بات سے لگائیے کہ ا ہل مکہ کے دو معبودوں کے نام اساف اور نائلہ تھے۔ یہ دو افراد اساف بن یعلیٰ اور نائلہ بنت زید تھے۔ جنہیں اللہ رب العزت نے بیت اللہ کی حرمت پامال کرنے کی وجہ سے اور وہاں ارتکاب گناہ کرنے کی وجہ سے پتھر بنا دیا تھا۔ لوگوں نے انہیں اٹھا کر باہر رکھ دیا تاکہ ان کے انجام سے عبر ت حاصل ہو لیکن رفتہ رفتہ ان دونوں کی بھی پوجا شروع ہوگئی۔ اسلام نے انسان کو ان تمام خود ساختہ معبودوں سے نجات بخشی اور صرف اور صرف ایک ہی ذات پاک کو عبادت کے لائق قرار دیا اور وہ ہے اللہ وحدہٗ لاشریک۔
 اسلام نے اللہ رب العز ت کی عبادت کو نہایت سہل اور سادہ انداز میں پیش کیا، اور بے مقصد رسوم و قیود کو یکسر مسترد کر دیا۔ نیت خالص ہو، جسم پاک ہو، لباس پاک ہو، اتنا ضرور ہو کہ ستر کو ڈھانپ لے، سجدہ گاہ پاک ہو اور تم اپنے معبود کے سامنے جھک جائو۔ بتوں کی، شمعوں کی، بخوروں کی، تصویروں کی اور سونے چاندی برتنوں یا مخصوص رنگ کے لباس کی کوئی قید نہیں۔ اسلام کے علاوہ دیگر مذاہب میں مذہبی رسومات مخصوص افراد ہی ادا کرسکتے ہیں۔ یہودیوں میں کاہن و ربی، عیسائیوں میں پادری، پارسیوں میں موبد، ہندئوں میں برہمن، پروہت اور بچاری۔ لیکن یہاں ہر بندہ خدا سے اپنی مناجات خود کر سکتا ہے۔ اجتماعی عبادت کیلئے  امامت رنگ، نسل یا خاندان میں محصور نہیں بلکہ اس کا انحصار علم اور تقویٰ پر ہے۔ مذاہب نے اپنے مخصوص عبادت خانوں تک عبادتوں کو محدود رکھا، پوجا کیلئے بت خانہ، دعاء کیلئے گرجا، اور صومعہ آگ کیلئے آتش کدہ، لیکن اسلام کا تصور عبادت محدود نہیں۔ مسجدیں اللہ کا مبارک گھر ہیں اور مسلم معاشرے میں ان کا ایک تقدس اور اہمیت ہے۔ لیکن اللہ کی بندگی انھیں تک محدود نہیں بلکہ ارشاد ہوا، میرے لئے اللہ نے ساری زمین سجدہ گاہ بنادی ہے اور طاہر بنا دی ہے۔ مسلمان ہر جگہ پر اپنا ذوقِ بندگی پورا کرسکتا ہے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں