اتوار، 29 مئی، 2022

سورۃ فاتحہ کے اسمائ(۱)

 

سورۃ فاتحہ کے اسمائ(۱)

سورہ فاتحہ قرآنِ مقدس کی عظیم الشان سورت ہے ، کہا جاتا ہے کہ کلام مجید میں جو مضامین تفصیل سے بیان ہوئے ہیں وہ تمام اس مبارک سورت میں اجمالاً بیان کردیے گئے ہیں۔ اس سورت کو قرآن وحدیث میں کئی اسماء سے موسوم کیاگیا ، کسی چیز کے زیادہ اسماء اس کی عظمت وفضیلت اورعزت وشرف پر دلالت کرتے ہیں۔ اسماء کی یہ کثرت سورہ فاتحہ کے مقام ومرتبہ کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ 

فاتحۃ الکتاب: کلام مقدس کا آغاز اسی سورہ پاک سے ہوتا ہے ، نماز میں قرآت کی ابتداء بھی یہی سورت سے، تعلیم کی ابتداء بھی اسی سے ہوتی ہے، ایک روایت کے مطابق سب سے پہلے مکمل صورت میں یہی سورت نازل ہوئی ہے،(اس سے قبل آیات نازل ہوئیں جو مختلف سورتوں کا حصہ بنیں)۔حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: جس شخص نے فاتحۃ الکتاب کو تلاوت نہیں کیا اس کی نماز (کامل)نہیں ہوئی۔ (ابن ماجہ، ترمذی، احمد)

السبع المثانی: یعنی وہ سات آیات جن کو دہرایا جاتا ہے، یہ اسم مبارک قرآن پاک میں ذکر کیاگیاہے : سورہ الحجر میں ارشادہوتا ہے : ہم نے آپ کو (وہ ) سات آیتیں دی جو دہرائی جاتی ہیں ۔(۸۷)جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں الحمد اللہ رب العالمین ’’السبع المثانی ہے اوروہ قرآن عظیم ہے جو مجھے ودیعت کیاگیا ۔(صحیح بخاری، سنن دارمی ) ’’سبع‘‘سات کو کہتے ہیں ، مثانی کی درج ذیل وجوہات ہیں ۔ (۱)اس سورت کے نصف میں اللہ رب العزت کی حمدوثناء ہے اوردوسرے حصے میں اس کی بارگاہ بے کس پناہ میں دعاء والتجاء ہے۔(۲)ہر دورکعت نماز میں اس کو دومرتبہ پڑھا جاتا ہے ۔(۳)اس سورہ مبارکہ کا نزول دوبارہوا، ایک بار مکہ مکرمہ اورایک بار مدینہ منورہ میں(۵)اس سورت کی تلاوت کے بعد نماز میں دوسری کسی سورت یا آیات کو پڑھا جاتا ہے۔

اُم القرآن : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: الحمداللہ ام القرآن ہے ، اورام الکتاب ہے اورسبع مثانی ہے۔ (دارمی)حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جو شخص ام القرآن نہ پڑھے اس کی نماز کامل نہیں ہوتی ۔(صحیح مسلم)کسی چیز کی اصل اوراس کے مقصود کو ’’ام ‘‘کہتے ہیں ، قرآن مجید کا مقصود ہدایت ، الوہیت ، نبوت، معاد (مرکر دوبارہ اٹھنا )اورقضاء قدر ہیں ۔ اوریہ تمام مضامین سورہ فاتحہ میں اجمالاً بیان کردیے گئے ہیں ۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں