بدھ، 18 مئی، 2022

برکاتِ ایمان

 

برکاتِ ایمان

حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ۔ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ قیامت کے دن میری امت کے ایک فرد کو تمام مخلوق کے سامنے بلایا جائے گا۔ پھر اس کے اعمال ناموں کے ننانوے دفتر اس کے سامنے کھولے جائیں گے۔ ہر دفتر انتہائے نظر تک پھیلا ہوگا۔ اللہ تبارک وتعالیٰ اس شخص سے استفسار فرمائیں گے۔ کیا تو ان میں سے کسی چیز کا انکار کرتا ہے۔ وہ عرض کرے گا، اے میرے رب نہیں ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ اس سے پھر فرمائیں گے۔ شاید اعمال نامہ لکھنے والے فرشتوں نے کچھ ظلم کردیا ہو،وہ عرض کر ے گا: اے میر ے پاک پروردگار ایسا بھی نہیں ہوا ۔ اللہ رب العزت فرمائیں گے کیا تیر ے پاس (ان نامہ ہائے اعمال میں موجود لغزشوں کا )کوئی عذر موجود ہے۔ وہ آدمی خوف زدہ ہوکر عرض کر ے گا، اے میر ے مالک میرے پاس کوئی عذر نہیں ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ فرمائیں گے ،لیکن ہمارے پاس تیری ایک نیکی ہے اور آج کے دن تجھ پر کوئی ظلم نہیں ہوگا،پھر کاغذ کا ایک پرزہ نکالا جائے گا۔ جس پر اشہد ان لا الہ الا اللہ واشہد ان محمد ا عبد ہ ٗ ورسولہ ٗ درج ہوگا۔ اللہ رب العزت ارشاد فرمائیں گے(یہ تیری اخلاص سے پڑھی ہوئی شہادت ہے)۔ جا اور اس کا وزن بھی کروالے۔ بندہ عرض کرے گا۔ پروردگار اتنے عظیم دفتر وں کے مقابلے میں یہ اتنا سا پرزہ کیا کرے گا۔ کہا جائے گا، آج کے دن تجھ پر کوئی ظلم نہیں ہوگا۔ اور پھر تما م دفتروں کو ایک پلڑے میں اور اس کاغذ کے پرزے کو دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے گا۔پھر کاغذ کا وہ پرزہ اس قدر وزنی ہوجائے گاکہ اس کا پلڑا جھک جائے گا۔دوسرے دفتروں والا پلڑا بلند ہوجائے گا۔ (بخاری ، احمد ، مستدرک)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اور کہا: اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم )اسلام کے دس حصے ہیں ،اور خائب وخاسر ہو، وہ شخص جس کے پاس کوئی حصہ نہیں۔ پہلا :۔ لاالہ الا اللہ کی شہادت ہے۔ دوسرا :۔ نماز اور وہ پاکیزگی ہے۔ تیسرا:۔ زکوٰۃ ہے اور وہ فطرت ہے۔ چوتھا:۔ روزہ ہے اور وہ جہنم سے ڈھال ہے۔ پانچواں :۔ حج ہے ، اوروہ شریعت ہے ۔ چھٹا :۔ جہاد ہے اور وہ غزوہ (اظہار دین ) ہے ۔ ساتواں :۔ امربالمعروف (نیکی کی تلقین ) ہے اوروہ وفاداری ہے۔ آٹھواں :۔نہی عن المنکر (برائی سے منع کرنا )اور وہ حجّت ہے۔ نواں:۔ جماعت ہے اور وہ الفت ہے۔دسواں :۔ اطاعت ہے اور وہ حفاظت ہے۔(ابونعیم)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں