بدھ، 11 مئی، 2022

فضائل قرآن(۵)

 

فضائل قرآن(۵)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : اللہ تعالیٰ اتنا کسی کی طرف توجہ نہیں فرماتا جتنا کہ اس نبی کی آواز کو توجہ سے سماعت فرماتا ہے جو قرآن کریم کوخوش الحانی سے پڑھتا ہے۔ ( صحیح مسلم ) حضرت نواس بن سمعان کلابی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ  میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشادفرماتے ہوئے سنا : قیامت کے دن قرآن مجید کو لایا جائے گا اوروہ لوگ بھی لائے جائیں گے جواس پر عمل کیا کرتے تھے، سورۃ بقرہ اورآل عمران (جو قرآن کی سب سے پہلی سورتیں ہیں)پیش پیش ہوں گی۔(صحیح مسلم)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : اپنے گھروں کو قبرستان نہ بنائو یعنی گھروں کو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے آبادرکھو ، جس گھر میں سورۃ بقرہ پڑھی جاتی ہے ، شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے۔(صحیح مسلم)حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ کے لئے بعض افراد ایسے ہیں جیسے کسی کے گھر کے خاص لوگ ہوتے ہیں۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: وہ کون افراد ہیں؟ ارشادفرمایا: قرآن مجیدکی تلاوت کرنے والے کہ وہ اللہ والے اوراس کے خاص بندے ہیں۔(مستدرک حاکم)

حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص کے دل میں قرآن کریم کا کوئی حصہ بھی محفوظ نہیں وہ ویران گھر کی طرح ہے ۔(صحیح سنن ترمذی)حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص قرآن کریم پڑھ کر بھلا دے تو وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے یہاں اس حال میں آئے گا کہ جیسے کوڑھ کے مرض کی وجہ سے اس کے اعضاء جھڑے ہوئے ہوں گے۔(ابودائود)

حضرت عبداللہ بن عمر ورضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : قرآن کریم کو تین دن سے کم میں ختم کرنے والا اسے اچھی طرح نہیں سمجھ سکتا۔(ابودائود)

حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشادفرمایا : مجھے تو رات کے بدلے میں قرآن مجید کے شروع کی سات سورتیں اورزبور کے بدلے میں’’مئین ‘‘یعنی اس کے بعد کی گیارہ سورتیں اورانجیل کے بدلے میں ’’مثانی‘‘یعنی اس کے بعد کی بیس سورتیں ملی ہیں اوراس کے بعد آخر قرآن تک کی سورتیں ’’مفصل ‘ ‘ مجھے خاص طورپر دی گئی ہیں۔(مسند امام احمدبن حنبلؒ)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں