جمعرات، 10 فروری، 2022

خلفائے راشدین کا طرزِ عمل

 

خلفائے راشدین کا طرزِ عمل

حضرت حمید بن ہلال کہتے ہیں ،جب حضرت ابوبکر صدیق ؓخلیفہ بنائے گئے توحضور اکرم ﷺکے صحابہ کرام نے کہا جناب رسالت مآب ﷺکے خلیفہ کیلئے اتنا وظیفہ مقرر کرو جو ان کیلئے کافی ہو،چنانچہ مقرر کرنے والوں نے کہا ہاں ٹھیک ہے۔ایک تو ان کو بیت المال سے پہننے کیلئے دوچادریں ملاکرینگے،جب وہ پرانی ہو جایا کریں تو انھیں واپس کرکے ان جیسی دونئی چادریں لے لیا کریں،دوسرے سفر کیلئے انھیں سواری ملاکر ے گی ،اورتیسرے خلیفہ بننے سے پہلے یہ اپنے گھر والوں کو جتنا خرچہ دیاکرتے تھے اس پر حضرت ابوبکر صدیق نے فرمایا میں اس پر راضی ہوں ۔(کنزالعمال )
حضرت قتادہ ؓ فرماتے ہیں حضرت عمر ؓاپنے زمانہ خلافت میں ایسا اونی جبہ زیب تن فرماتے تھے جس میں چمڑے کے پیوند بھی لگے ہوئے تھے۔حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ فرماتے ہیں حضرت عمر ؓاپنے اوراپنے اہل وعیال کیلئے محض گزرا کے قابل خوراک ہی بیت المال سے لیاکرتے تھے۔گرمیوں میں ایک ہی جوڑا پہنتے ۔بعض دفعہ انکی لنگی پھٹ جاتی تو اسے پیوند لگا لیتے لیکن وقت آنے سے پہلے اس جگہ بیت المال سے دوسری چادر نہ لیتے بلکہ اسی سے کام چلالیتے اورجس سال خزانے میں مال زیادہ آتا اس سال ان کا جوڑا گذشتہ سال کی نسبت اور سستا ہوجاتا انکی بیٹی حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے ان سے اس بارے میں با ت کی تو ارشادفر مایا :میں مسلمانوں کے مال میں سے پہننے کیلئے جوڑا لے لیتا ہوں اوریہ میری ضرورت کیلئے کافی ہے۔ (کنزالعمال)
حضرت عبد الملک بن شدّاد کہتے ہیں میں نے جمعۃ المبارک کے دن حضرت عثمان بن عفان کی زیارت کی وہ منبر پر فروکش تھے اورانکے جسم پر عدن کی بُنی ہوئی ایک موٹی لنگی تھی جسکی قیمت محض چاریا پانچ درھم تھی اور اورگیروے رنگ کی ایک کوفی چادر تھی ، حضرت حسن ؒ فرماتے ہیں میں نے حضرت عثمان بن عفان ؓ کو دیکھا کہ وہ اپنے زمانہ خلافت میں مسجد میں قیلولہ فرمارہے تھے۔جب سوکر اٹھے تو انکے جسم پر کنکریوں کے نشانات تھے اورلوگ اس سادگی پر حیران ہو کر کہہ رہے تھے یہ امیر المومنین ہیں ،یہ امیرالمومنین ہیں۔(احمد،ابونعیم)
حضرت زید بن وہب کہتے ہیں ایک دن امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب ؓہمارے پاس باہر تشریف لائے۔ انھوں نے ایک چادر اوڑھی ہوئی تھی اورایک لنگی باندھی ہوئی تھی جس پر پیوند بھی لگا ہوا تھا۔ کسی نے ان سے انکے اتنے سادہ کپڑوں کے بارے میں کچھ کہا تو آپ نے ارشادفرمایا میں سادہ سے یہ دو کپڑے اس لیے استعمال کرتا ہوں کہ انکی وجہ سے غرور وتکبر سے محفوظ رہوں گا۔ان میں نماز بھی زیادہ بہتر طریقے سے اداہوگی اورپھر یہ بندئہ مومن کیلئے سنت بھی ہے۔ (کنزالعمال)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں