بدھ، 29 دسمبر، 2021

ایک مبارک ورد

 

ایک مبارک ورد

محمد بن اسحاق روایت کرتے ہیں :صحابی رسول حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ ایک موقع پر کفار کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے ۔ان کے والد حضرت مالک اشجعی رضی اللہ عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت عالیہ میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میرا بیٹا عوف گرفتار ہوگیا ہے۔اس کی رہائی کے لیے دعاء فرمائیے ،حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :اس کے پاس کسی طرح یہ پیغام پہنچادو کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) اسے یہ فرمارہے ہیں کہ وہ لا حول ولاقوۃ الا باللہ کثرت سے پڑھے ۔

چنانچہ ایک قاصد کے ذریعے حضرت عوف کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ پیغام پہنچا دیا گیا ،حضرت عوف بن مالک نے کثر ت سے لا حول ولاقوہ الا باللہ  کا ورد کرنا شروع کردیا ۔کافر وں نے انھیں تانت (کی رسی )سے کَس کر باندھا ہوا تھا۔ایک دن وہ تانت ٹوٹ کر گر گئی ۔حضرت عوف قید سے باہر نکل آئے ،باہر آکر انہوں نے دیکھا کہ ان لوگوں کی ایک اونٹنی وہاں موجود ہے آپ اس پر سوار ہوگئے ذرا آگے بڑھے تودیکھا کہ کافروں کے بہت سے جانور ایک جگہ جمع ہیں ،انہوں نے ان جانوروں کو ایک آواز لگائی تو وہ جانور بھی ان کے پیچھے پیچھے چل پڑے۔وہ بڑے حفظ وامان سے اپنے گھر پہنچ گئے اور گھر کے دروازے پہ جاکر آواز لگائی ،ان کے والد کہنے لگے رب کعبہ کی قسم ! یہ تو ہمارا بیٹا عوف ہے ۔ ان کی والدہ نے حیرانی سے کہا یہ عوف کیسے ہوسکتا ہے وہ تو تانت کی عزیت میں گرفتار ہے ۔بہر حال والد اور خادم دور کر دروازے پر گئے تو دیکھا کہ واقعی عوف موجود ہے ۔اور اُن کے ساتھ اُونٹوں کا ایک گلہ بھی موجود ہے ۔حضرت عوف نے اپنے گھر والوں کو سارا واقعہ کہہ سنایا ۔

ان کے والد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اورسارا ماجراآں حضور کے گوش گزار کیا ۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: اب یہ اونٹ تمہارے ہیں ،تم انھیں بھی اپنے جانوروں کی طرح استعمال میں لائو ۔ابن کثیر اور ابن جریرکہتے ہیں اس موقع پر سورئہ طلاق کی یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی :

’’جومحض اللہ سے ڈر تا ہے ،اللہ تعالیٰ اس کے لیے( مصیبتوں سے) نجات کی صورت نکال دیتا ہے اور اس کو ایسی جگہ سے رزق پہنچاتا ہے جہاں اس کا گمان بھی نہیں ہوتااور جو شخص اللہ پر توکل کرے گا تو اللہ اس کے لیے کافی ہے۔‘‘


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حقیقت ِدین

  حقیقت ِدین انسانی زندگی میں اصل حاکم اس کی سوچ اور فکر ہوتی ہے ۔ انسان کے تمام اعمال اس کی سوچ اور فکر کے گرد گھومتے ہیں ۔ اگر انسان کی سو...