منگل، 21 دسمبر، 2021

ایمان اور اجر

 

ایمان اور اجر

٭حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :’’جس نے اخلاص کے ساتھ لاالہ الا اللہ کہا وہ جنت میں داخل ہوجائے گا۔ آپ سے دریافت کیا گیا کہ اخلاص کا کیا مطلب ہے؟ارشادہوا وہ کلمہ تمہیں اللہ تبارک وتعالیٰ کی حرام کردہ اشیاء سے روک دے۔‘‘(الطبرانی)

٭حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرمایا: ’’لاالہ الااللہ ہمیشہ اپنے کہنے والے کو نفع دیتا رہتا ہے۔جب تک کہ اس کی اہانت نہ کی جائے ،اور اس کے حق کی اہانت یہ ہے کہ گناہوں کا دوردورہ ہوجائے لیکن ان کو روکنے اوربند کروانے والا کوئی نہ ہو۔ ‘‘(الحاکم)٭حضرت شدّادبن اوس رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:’’لاالہ الااللہ نصف میزان ہے اورالحمد اللہ اس کو بڑھ دیتا ہے‘‘۔(کنزالعمال)

٭حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما روایت فرماتے ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :’’لاالہ الااللہ اپنے کہنے والے سے مصیبت کے ننانوے دروازے بندکردیتا ہے،جن میں سے سب سے کم رنج والم ہے ۔‘‘(الدیلمی)

٭حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں ،حضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :’’قیامت کے دن اللہ رب العزت ارشادفرمائیں گے لاالہ الااللہ کہنے والوں کو میرے عرش کے قریب کردو، کیونکہ میں ان سے محبت کرتا ہوں۔‘‘ (الدیلمی)

٭حضرت ابوزر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :’’یقینا وہ شخص فلاح وکامرانی سے ہمکنار ہوگیا ،جس کا دل ایمان میں مخلص ہوگیا،اور اس نے اپنے دل کو سلیم الطبع کرلیا ،اپنی زبان کو سچ کا عادی بنادیا،اپنے نفس کو مطمئن کرلیا،اپنی روشِ حیات کو درست کرلیا،اپنے کانوں کو حق سننے کا عادی بنادیا ،اور اپنی آنکھوں کو عبرت حاصل کرنے والا بنادیا۔‘‘(مسند امام احمد بن حنبل )

٭حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تبارک وتعالیٰ کسی مومن کی نیکی کم نہیں فرماتا،بلکہ دنیا میں بھی اس کا بدلہ عطاکرتا ہے اور آخرت میں بھی اس پر ثواب مرحمت فرماتا ہے۔ لیکن کافر کی بھلائیوں کا بدلہ دنیا ہی میں نمٹا دیا جاتا ہے ۔اور جب وہ آخرت میں پہنچتا ہے تو اس کے پاس ایسی کوئی نیکی نہیں ہوتی ،جس کا وہ اچھا اجر پائے۔‘‘(صحیح مسلم،مسند امام احمد بن حنبل )


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں