جمعہ، 29 اکتوبر، 2021

سیّد جیلان کی تعلیم وتربیت


 

سیّد جیلان کی تعلیم وتربیت 

سیّدنا شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے والد گرامی انکی نو عمری میں ہی وصال فرماگئے۔اور آپ کی تربیت کی ذمہ داری آپ والدہ سیّدہ فاطمہ ام الخیر اور آپ کے نانا ابو عبداللہ الصومعی الحسینی نے سنبھال لی۔

آپکے اسلاف میں زہد کے اوصاف نمایاں تھے۔ آپ نے اپنے والدین کے بارے میں ارشاد فرمایا : ’’انہوں نے دنیا پر قدرت رکھنے کے باوجوداس سے بے رغبتی اختیا ر کی اور میری والدہ نے اس ضمن میں میرے والد سے موافقت کی اور اس پر رضا مند رہیں۔ دونوں اہل صلاح ودیانت سے تھے اورلوگوں پر شفقت کرتے تھے۔‘‘آپکی والدہ ،اور آپکی پھوپھی سیّدہ ام عائشہ بھی زہد تقویٰ اور صالحیت میں بلند مقام کی حامل تھیں اور احترام کی نظر سے دیکھی جاتی تھیں۔آپکے نانا شیخ ابو عبد اللہ الصومعی کا شمار بھی جیلان کے مشائخ اور عابدین وزاہدین میں کیاجاتا تھا۔خاندان کے علمی ،روحانی اور زہد وتقویٰ سے معمور ماحول میں آپکی اٹھا ن ہوئی۔ اور آکی طبیعت میں بچپن سے ہی للّہیت  ،فقر اور درویشی کے نقوش راسخ ہوگئے۔آپ نے ابتدائی تعلیم جیلان میں ہی حاصل کی ۔پھر 488ہجری میں تحصیل علم کیلئے بغداد تشریف لے آئے۔اس وقت آپ کی عمر 18سال تھی۔آپکی والدہ نے اپنے ضعف اور بڑھاپے کے باوجود آپ کو اللہ کے دین کی خدمت کیلئے وقف کردیا۔ اور ۴۰دینار کا زادِ راہ آپکو عنایت کیا ۔جوآپکے والد ماجد آپ کیلئے تر کے میں چھوڑ گئے تھے۔اگر چہ اس وقت پورا ملک سیاسی ابتری اور انتشار کا شکارتھا۔ خلافت عباسیہ کی مرکزیت بہت کمزور ہوچکی تھی۔ سلاطین مضبوط ہوچکے تھے اور آپس میں بر سر پیکاربھی رہتے تھے اور مرکزی حکومت اور خلافت پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے کی کوشش بھی کرتے رہتے۔ سیاسی زوال کے اس عالم میں بھی بغداد اس وقت علماء ،فقہا ،فلاسفہ ومتکلمین کا مرکز تھا۔ اگر چہ ان کے باہمی مخاصمات اور جھگڑوں نے ایک پراگندہ فضا بھی پیدا کررکھی تھی۔

آپ نے اس وقت کے سب سے بڑے مرکز علم جامعہ نظامیہ میں داخلہ لیا۔ جہاں بڑے بڑے قابل اساتذہ موجود تھے۔ جس سال آپ بغداد تشریف لائے، امام غزالی نے اسی سال بغداد کو خیر آباد کہا۔ امام غزالی جامعہ نظامیہ کے وائس چانسلر تھے۔یہ عہدہ چھوڑنے کے بعد انکی ایک نئی زندگی کا آغاز ہوا جس نے پورے عالم اسلام میں ایک خوشگوار فکری لہر پیداکی ۔ جو آئندہ چل کر جناب شیخ کے کارناموں کی بنیاد بھی ثابت ہوئی۔قرآن، حدیث ،ادب اور فقہ حنبلی وشافعی سے کمال  درجہ کی واقفیت کے بعد آپ سلوک وزہد کی طرف مائل ہوئے۔ اس وقت آپ کی عمر ۲۵ سال تھی آپ نے شیخ حما ددبّا س اور شیخ ابو سعید المخزومی سے استفاد ہ کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں