جمعرات، 1 جولائی، 2021

انجام

 

انجام

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ولید بن مغیرہ ، اسود بن عبدیغوث، اسود بن مطلب حارث بن عبطل سہمی ، عاص بن وائل وغیرہ جو کفار قریش میں سے تھے، حضور رحمت عالم ﷺسے استہزاء کیاکرتے تھے، جبرئیل امین ، حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خدمتِ اقدس میں آئے تو آپ نے ان کافروں کے بے جامذاق اوراستہزاء کا حضرت جبرئیل علیہ السلام سے تذکرہ فرمایا، حضرت جبرئیل علیہ السلام نے ولید کو آپکے سامنے کرکے اسکی شہ رگ کی طرف اشارہ کیا، حضور انور ﷺنے اسکے بارے میں استفسار  فرمایا تو انہوں نے کہا:میں نے اس کا تدارک کردیا، اسکے بعد اسود بن یغوث کے سر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دکھایا ، آنجناب علیہ الصلوٰۃ والتسلیم نے اسکے متعلق پوچھا تو انھوںنے جواب دیا میں نے اس کا تدارک کردیا، بعدازاں حارث کو اسکے پیٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ملاحظہ کروایا ،آپکے پوچھنے پر جواب دیا میں نے اس کا تدارک کردیا۔ پھر عاص کو سامنے سے گزارا اوراسکے پائوں کے تلوے کی طرف اشارہ کیا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے پوچھا ، اس کا کیا کیا انھوں نے وہی جواب دیا کہ میں نے اس کا تدارک کردیا ، ابھی کچھ زیادہ عرصہ نہ گزرا تھا کہ ایسا واقعہ ہوا کہ ولید کی گردن پر ایک قراعی شخص کا تیراتفاقاً لگ گیا۔ وہ اس سے جانبر نہ ہوسکا اورمرگیا۔ اسود سمرہ نامی درخت پر چڑھا ،اترا تو ہائے کانٹا گھسا،ہائے کانٹا گھسا کہتے ہوئے اپنی آنکھ اوربینائی دونوں سے محروم ہوگیا۔ اسود بن یغوث کے دماغ میں پھوڑا نکل آیا اوراس کی اذیت سے ہلاک ہوگیا۔ حارث کے پیٹ میں پانی اترآیا اوروہ موت کے گھاٹ اتر گیا اوربدبخت عاص بن وائل کا یہ انجام ہوا کہ وہ گدھے پرسوار ہوکر طائف گیا، راستے میں اترا تو شرقہ نامی پودے کا زہر یلا کانٹا اسکے تلوے میں گھس گیا۔ اسکی سمیت سے بیمار ہوگیا اوراسی عالم میں واصل جہنم ہوگیا۔ابو لہب کا بیٹا ’’لہب‘‘ نبی اکرم ﷺسے بدگوئی کیا کرتا تھا، ایک روز آپکے سامنے استہزاء کرتا ہوا آیا تو آپ نے کہا : اے اللہ اس پر اپنے کسی کتے کو مسلط کردے ، ابولہب شام میں کپڑے کی تجارت کیاکرتا تھا، اپنے بیٹے کو معاونین اورمحافظین کے ساتھ بھیجا کرتا اورکہتا میں اسکے بارے میں محمد (ﷺ)کے الفاظ سے ڈرتا ہوںان کو خوب تاکید کرتا کہ کسی منزل پر پڑائو کرو، تواسے سامان اورکپڑوں کے تھانوں کی اوٹ میں چھپا کر سلایا کرو، لیکن ایک روز کوئی درندہ آیا اوراسے بچھاڑ کر پھاڑ ڈالا، ابو لہب کو خبر ملی تو اس نے کہا میں تم سے کہا نہیں کرتا تھا کہ میں اسکے بار ے میں محمد (ﷺ)کے الفاظ سے ڈرتا ہوں،ابولہب کے ایک اوربیٹے عتبہ کا بھی یہی انجام ہوا۔(بیہقی )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں