پیر، 28 جون، 2021

منفرد شہادت

 

منفرد شہادت

امام بخاری ؒہشام بن عروہ سے روایت کرتے ہیں کہ میرے والد گرامی کا بیان ہے کہ قافلے کے باقی مسلمان تو بئیر معونہ میں شہید ہوگئے لیکن حضرت عمر وبن امیہ رضی اللہ عنہ کو گرفتار کرلیا گیا ان سے سردار عامر بن طفیل نے ایک شہید مقتول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا ، یہ کون ہیں ؟ انھوں نے جواب دیا یہ عامر بن فہیرہ ہیں ، یہ جواب سن کر عامر بن طفیل نے کہا، ان کو شہید ہونے کے بعد میں نے آسمان کی طرف لے جاتے ہوئے دیکھا ہے ، میں انکے اور زمین کے درمیان آسمان تک دیکھتا رہا ، اسکے بعد ان کو واپس کردیاگیا ، واقدی نے اپنی کتاب المغازی میں اس واقعے کی مزید تفصیل درج کی ہے ، وہ کہتے ہیں مصعب بن ثابت ، ابو لاسود کے حوالے سے حضرت عروہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ (بئیر معونہ میں)منذر بن عمرو شہید ہوئے اوربئیر معونہ کا واقعہ بیان کیا ، اورکہا کہ عامر بن طفیل نے حضرت عمر بن امیہ ؓسے پوچھا کیا تم اپنے تمام ساتھیوں کو پہچانتے ہو ، انہوں نے فرمایا : ہاں تو اس نے انھیں ہمراہ لیا اورتمام شہداء کے پاس گیا اور ان سے ہر ایک کے بارے میں معلومات لیتا رہا، آخرمیں ان سے دریافت کیا گیا تم ان شہداء میں سے کسی کو غیر موجود پاتے ہو، انھوں نے فرمایا : ہاں میں ایک صاحب کو یہاں نہیں پا رہا ، جو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے غلام ہیں اوران کا نام عامر بن فہیرہ ہے اس نے پوچھا وہ تم لوگوں میں کیسے تھے ، انھوںنے جواب دیا وہ ہم میں سب سے زیادہ صاحب فضیلت تھے، عامر نے کہا میں تمہیں ان کا حال بتائوں ، انھیں قتل کیا گیا تو ایک شخص انکو اٹھا کر آسمان میں لے گیا پھر وہ مجھے نظر نہیں آئے۔جبار بن سلمیٰ کلابی نے انھیں بھالا ماراتھا، ان کا بیان ہے جب نیزے کی انی انکے جسم کو توڑ کر اندر داخل ہوئی تو انہوں نے نعرہ مارا ’’قزت واللہ ‘‘ یعنی خدا کی قسم میں کامیاب ہوگیا اسکے بعد میں ضحاک بن سفیان کلابی کے پاس آیا اوران سے سارا واقعہ بیان کیا، مجھ پر اس مشاہدے کا گہرا اثر ہوا، اورمجھ پر اسلام اورمسلمانوںکی حقانیت واضح ہوگئی ، انکی صداقت وثبات کو دیکھ کر میں صدق دل سے مسلمان ہوگیا۔ امام بیہقی فرماتے ہیں ممکن ہے انھیں آسمان پر اٹھا یا گیا اورپھر (حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ کی طرح) زمین پر رکھ دیا ہو اوراسکے کچھ دیر کے بعد انھیں دوبارہ روپوش کردیا گیاہو، اس طرح تمام روایات میں تطبیق ہوجاتی ہے۔ امام جلال الدین سیوطی فرماتے ہیں ہم نے موسیٰ بن عقبہ رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب المغازی میں اس روایت کے ضمن میں دیکھا ہے کہ عروہ نے کہا لوگ گمان کرتے ہیں کہ حضرت عامررضی اللہ عنہ کو فرشتوں نے دفن کیا ابن سعد ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انھیں ملائکہ نے روپوش کردیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں