اتوار، 13 جون، 2021

صبحِ دوامِ زندگی

 

صبحِ دوامِ زندگی

حضرت براء بن عازب ؓ کا بیان ہے کہ جناب رسالت مآب ﷺنے ارشاد فرمایا: جب بندئہ مومن دنیا سے آخرت کے سفر پر روانہ ہونے لگتا ہے تو اسکے پاس آسمان سے آفتاب کی طرح روشن اورسفید چہرے والے فرشتے جنت کے کفن اورجنت کی خوشبو لیکرآتے ہیں اور منتہائے نظر تک بیٹھ جاتے ہیں ، پھر حضرت عزرائیل علیہ السلام اس مومن کے سرہانے پر آکر بیٹھتے ہیں اوراس سے مخاطب ہوکر کہتے ہیں: اے نفسِ مطمئنہ ! اللہ کی مغفرت اوراسکی رضاء کی طرف نکل ،پھر بندئہ مومن کی روح اسکے جسم سے اس طرح نکلتی ہے جس طرح مشک کے منہ سے پانی کا قطرہ ٹپکتا ہے ، فرشتہ فوراً اس روح کو تھام لیتا ہے ،آغوش میں لینے کے بعد پلک جھپکنے کی مقدار بھی اس کو نہیں چھوڑتا اوراسکو جنت کے کفن اورخوشبو میں رکھ دیتا ہے،اس سے روئے زمین کی سب سے پاکیزہ خوشبوآتی ہے ، ملائکہ اس روح کو لے کر فرشتوں کی جماعت کے پاس سے گزرتے ہیں ، وہ ان سے استفسار کرتے ہیں یہ کیسی طیب وطاہر اورمعطر روح ہے؟ وہ کہیں گے یہ فلاں ابن فلاں ہے اوراس کا وہ نام بتائینگے جو اس کا دنیا میں سب سے اچھا نام تھا ، حتیٰ کہ وہ ملائکہ اس روح کو لیکر آسمان دنیا پر پہنچیں گے اوراس کیلئے آسمان کھلوائیں گے ، تو آسمان کھول دیا جائیگا، اور آسمان دنیا سے ساتویں آسمان تک ہر جگہ استقبال کیا جائیگا۔ اللہ کریم ارشاد فرمائے گا: میرے اس بندہ کا نامہء اعمال ’’علیین ‘‘میں رکھ دو اور اس کو زمین کی طرف لے جائو، میں نے اسی زمین سے ان کو پیدا کیا اوراسی زمین میں ان کو لوٹائو ں گا اوراسی زمین سے ان کو دوبارہ نکالوں گا۔ اس (مومن )کی روح کو اسکے جسم میں لوٹا دیا جائیگا ، پھر دوفرشتے اسکے پاس آکر اسے بٹھا دینگے، اوراس سے پوچھیں گے ، تیرا رب کون ہے؟وہ کہے گا: میرا رب اللہ ہے ، وہ پوچھیں گے ، تمہارا دین کیا ہے ؟ وہ کہے گا میرا دین اسلام ہے ، وہ سوال کرینگے یہ کون شخص (مکرم)ہیں جنہیں تم میں بھیجا گیا وہ کہے گا ، یہ جناب رسول اللہ ﷺہیں، وہ کہیں گے تمہیں کیسے معلوم ہوا، وہ کہے گا میں نے کتاب اللہ کو پڑھا ، پس میں ان پر ایمان لایا اورانکی تصدیق کی ۔ پھر آسمان سے ایک منادی کی ندا سنائی دیگی ، میرے بندے نے سچ کہا ، اس کیلئے جنت سے لاکر بچھونا بچھا دو ، اسکو جنت کا لباس پہنادو ، اور اس کیلئے جنت سے ایک دریچہ کھول دو ، (اس دریچے سے )بندئہ مومن کے پاس جنت کی ہوا اوراسکی مہکار آئیگی، اسکی قبر میں حد نگاہ تک توسیع کردی جائیگی پھر اسکے پاس ایک نہایت خوبرو شخص آئیگا ‘ وہ کہے گا تمہیں اس چیز کی بشارت ہو جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا ، وہ کہے گا تم کو ن ہو‘ وہ کہے گا میں تمہارا نیک عمل ہوں، وہ بندہ عرض کریگا، میرے رب قیامت کو قائم کردے تاکہ میں اپنے اہل اور(آخرت کیلئے جمع کردہ)مال کی طرف لوٹ جائوں۔(مشکوٰۃ ، مسند امام احمد ، مستدرک امام حاکم ، الترغیب والترہیب ، شعب الایمان ) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں