بدھ، 19 مئی، 2021

بشارت

 

بشارت

٭حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : ’’جبریل علیہ السلام میر ی اونٹنی کی مہار تھامے ہوئے چل رہے تھے ،جب میں ایک ہموار زمین پر پہنچا تو انھوں نے میری طرف متوجہ ہو کر کہا(اے اللہ کے نبی)خوشخبری سنیئے اور اپنی امت کو بھی سنایئے کہ جس شخص نے ’’لاالہ الا اللّٰہ وحدہ لاشریک لہ‘‘کا اقرار کرلیا ،وہ جنت میں داخل ہوگیا ۔تو میں خوشی سے مسکرایا اور میں نے اللہ اکبر کہا،کچھ دور آگے جاکر جبریل علیہ السلام دوبارہ میری طرف متوجہ ہوئے اورکہا ،آپ خود بھی خوشخبری سنیئے اور اپنی امت کو بھی سنائیے کہ جس شخص نے ’’لاالہ الا اللّٰہ وحدہ لاشریک لہ‘‘کا اقرار کرلیا ،وہ جنت میں داخل ہوگیا اور اللہ نے اُس پر آگ حرام فرمادی ۔تو میں پھر خوشی سے مسکرادیا اور اللہ اکبر کہا،اوراپنی امت کے لیے اس پر شاداں وفرحاں ہوگیا ‘‘۔ (الطبرانی ،ابن عساکر)

’’محدثِ کبیر علامہ علی متقی بن حسام الدین ارشادفرماتے ہیں یہ حدیثِ حسن ہے ‘‘۔

٭حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :’’جس شخص نے یہ شہادت دی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )اللہ کے رسول ہیں ،نماز قائم کی ،رمضان کے روزے رکھے تو اللہ کے ذمہ کرم پر ہے کہ اُس کی مغفر ت فرما دیں۔خواہ وہ شخص ہجرت کرے یا اُسی جگہ مقیم رہے جہاں اُس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا۔ (اس پر )آپ کے ایک صحابی نے عرض کیا،یا رسول اللہ ! کیا میں لوگوں میں اس بشارت کا علان نہ کردوں ،آپ نے ارشادفرمایا :نہیں ! لوگوں کو عمل کرنے دو۔بیشک جنت کے سو درجے ہیں ،ہر دودرجوں کے درمیان زمین وآسمان کے فاصلے جتنی مسافت ہے۔اور سب سے اعلیٰ درجہ جنت الفردوس ہے۔اسی پر عرشِ الہٰی قائم ہے اور یہ جنت کے وسط میں ہے۔سو ! جب تم اللہ رب العزت سے کسی چیز کا سوال کروتو جنت الفردوس ہی کاسوال کرو۔‘‘(الطبرانی)

٭حضرت عبداللہ ابن عمررضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :’’جس کی آرزو ہوکہ وہ جہنم سے بچ جائے اورجنت میں داخل ہوجائے تو اس کی موت اس حالت میں آنی چاہیے کہ وہ لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت دیتا ہو اور وہ لوگوں سے بھی وہی معاملہ کرے جو اپنے لیے چاہتا ہو۔‘‘(الطبرانی) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں