پیر، 8 مارچ، 2021

دروغ گوئی سے اجتناب

 

دروغ گوئی سے اجتناب

حضرت سمر ہ بن جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: میں نے رات کو خواب میں دیکھا ہے کہ جبرائیل اورمیکائیل میرے پاس آئے اورمیرا ہاتھ پکڑ کر مجھے ارض مقدسہ میں لے گئے ، میں نے دیکھا وہاں ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا اوردوسرا آدمی اس کے پاس کھڑا ہواتھا جس کے ہاتھ میں لوہے کا آنکڑا تھا اس نے وہ آنکڑا اس کی باچھ میں داخل کیا اورآنکڑے سے اس کی باچھ کو کھینچ کر گدی تک پہنچادیا، پھر وہ آنکڑا دوسری باچھ میں داخل کیا اوراس باچھ کو گدی تک پہنچادیا، اتنے میں پہلی باچھ مل گئی اوراس نے پھر اس میں آنکڑا ڈال دیا، (الی قولہ )جبرئیل نے کہا : جس شخص کی باچھ پھاڑ کر گدی تک پہنچائی جارہی تھی یہ وہ شخص ہے جو جھوٹ بولتا تھا ، پھر اس سے وہ جھوٹ نقل ہوکے ساری دنیا میں پھیل جاتا تھا ، اس کو قیامت تک اسی طرح عذاب دیا جاتا رہے گا۔(صحیح بخاری)

حضرت ابو حفص بن عاصم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کسی آدمی کے جھوٹا ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ سنی سنائی بات کو بیان کردے۔(صحیح مسلم)

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنے آپ کو جھوٹ سے بچائو، کیونکہ جھوٹ فجور (گناہ )تک پہنچاتا ہے اورفجور دوزخ تک پہنچاتا ہے ، ایک شخص جھوٹ بولتا ہے اور جھوٹ کے مواقع تلاش کرتا ہے ، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کو کذاب لکھ دیا جاتا ہے۔(سنن ابودائود )

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اس وقت تک بندہ کا ایمان مکمل نہیں ہوگا جب تک کہ وہ جھوٹ کو ترک نہ کردے حتیٰ کہ مذاق میں بھی جھوٹ نہ بولے اورریا کوترک کردے خواہ وہ اس میں صادق ہو ۔ (مسند احمد بن حنبل)

حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تین صورتوں کے سواجھوٹ بولنا جائز نہیں ہے۔(۱)ایک شخص اپنی بیوی کو راضی کرنے کے لیے جھوٹ بولے(۲)جنگ میں جھوٹ بولنا (۳)لوگوں میں صلح کرانے کے لیے جھوٹ بولنا۔(جامع ترمذی)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں