ہفتہ، 13 مارچ، 2021

سفرِ معراج کے چند مشاہدات

 

سفرِ معراج کے چند مشاہدات

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایسی قوم کے پاس سے ہوا جن کے سروں کو کوٹا جارہاتھا وہ پھر فوراً پہلے کی طرح درست ہوجاتے۔یہ سلسلہ لگاتار جاری تھا۔ حضور نے پوچھا :اے جبرئیل !یہ کون لوگ ہیں ،اس نے عرض کی یارسول اللہ یہ وہ لوگ ہیں جو فرض نماز کی ادائیگی نہیں کرتے۔ پھر ایسی قوم دکھائی جن کے آگے پیچھے چیتھڑے تھے وہ اس طرح چررہے تھے جس طرح اونٹ اوربکریاں چرتی ہیں اورضریع (ایک خاردارکڑوی بوٹی)اورزقوم کھارہے تھے ۔حضور نے پوچھا:اے جبرئیل ! یہ کون ہیں عرض کی یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے مالوں کی زکوٰۃ نہیں دیا کرتے اوراللہ تعالیٰ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا۔پھر ایک ایسی قوم دکھائی دی جن کے پاس ایک ہانڈی میں پکا ہوا لذیذ گوشت ہے اوردوسری میں بدبودار گوشت ہے۔ وہ لوگ پاک اورلذیذ گوشت کو نہیں کھاتے اوراس ردی اوربدبو دار گوشت پر ٹوٹے پڑتے ہیں ،حضور نے انکے بارے میں پوچھا : انہوں نے عرض کی یہ حضور کی امت کے وہ لوگ ہیں جن کے پاس حلال اور طیب بیویاں ہیں لیکن وہ بدکار عورتوں کے ساتھ رات گزارتے ہیں۔یہی حال اس عورت کا ہوگا جو حلال اورطیب خاوند کی موجودگی میں خبیث آدمی کی طرف رجوع کرتی ہے پھر راستہ میں ایک لکڑی کے پاس سے گزر ہوا جو چیز یا کپڑا اسکے نزدیک ہوتا ہے اس کو وہ پھاڑ دیتی ہے ۔ اسکے بارے میں دریافت فرمایا: جبرئیل نے جواب دیا یہ آپ کی امت کے وہ لوگ ہیں جوراستوں پر کچہری لگاکر بیٹھیں گے اور لوگوں کا راستہ کاٹیں گے پھر ایک آدمی کو دیکھا جو خون کی ایک نہر میں تیررہا ہے اوراسکے منہ میں پتھر ڈالے جارہے ہیں پوچھنے پر جبرئیل نے بتایایہ سود خورہے پھر ایک ایسا آدمی نظر آیا جس نے بڑی بھاری گٹھڑی باندھی ہوئی ہے لیکن وہ اس کو اٹھا نہیں سکتا اوراس گٹھڑی میں مزید اضافہ کرنا چاہتا ہے حضور نے پوچھا :یہ کون ہے ؟فرمایا: یہ حضور کی امت کا وہ آدمی ہے جسکے پاس لوگوں کی امانتیں ہوں گی اوروہ ان کو ادا نہیں کریگااور مزید امانتیں رکھنے کا خواہش مند ہوگا پھر یہ ہیبت ناک منظر دکھائی دیا کہ قینچی کے ساتھ ایک قوم کی زبانیں اورانکے ہونٹ کاٹے جارہے ہیں وہ زبانیں اورہونٹ کٹنے کے بعد پھر جوں کے توں ہو جاتے ہیں ۔اوریہ سلسلہ جاری ہے۔حضور نے جبرئیل سے پوچھا یہ کون ہیں جبرئیل نے عرض کی۔ حضور کی امت کے فتنہ باز خطیب ہیں جووہ دوسرو ںکو کہتے ہیں اس پر خود عمل نہیں کرتے۔‘‘پھر ایسے لوگ نظر آئے جن کے ناخن تانبے کے ہیں اوروہ اپنے چہروں اورسینوں کو ان سے کھرچ رہے ہیں ۔ جبرئیل نے انکے بارے میں عرض کی یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کا گوشت کھاتے ہیں ۔یعنی ان کی غیبت میں مصروف رہتے ہیں اوران کی عزتوں پر تہمتیں لگاتے ہیں۔(سبل الہدی بحوالہ ضیاء النبی )


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں