پیر، 22 فروری، 2021

امر بالمعروف ونہی عن المنکر(۲)

 

امر بالمعروف ونہی عن المنکر(۲)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب بنو اسرائیل گناہوں میں مبتلا ہوگئے تو ان کے علماء نے ان کو منع کیا، وہ باز نہ آئے، وہ علماء ان کی مجالس میں بیٹھتے رہے ، اوران کے ساتھ مل کر کھاتے پیتے رہے، تو اللہ تعالیٰ نے ان میں سے بعض کے دل ان جیسے کردئیے ، اورحضرت دائود اورحضرت عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کی زبانوں سے ان پر لعنت کی، کیونکہ انہوںنے نافرمانی کی تھی اوروہ حد سے تجاوز کرتے تھے ، پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ لگائے ہوئے تھے پھر آپ اُٹھ کر بیٹھ گئے اورفرمایا نہیں ! اس ذات کی قسم جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے حتیٰ کہ وہ اپنے نفس کو اتباع حق پر لازم کرلیں۔(امام ترمذی)حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص کسی قوم میں رہ کر گناہ کر رہا ہو اوروہ لوگ اس کو گناہ سے روکنے پر قادر ہوں اورنہ روکیں تو اللہ تعالیٰ ان سب کو مرنے سے پہلے عذاب میں مبتلا کرے گا۔(امام دائود ، ابن ماجہ، ابن حبان)

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا : اے لوگو ! تم یہ آیت پڑھتے ہو:’’اے ایمان والو ! تم اپنی جانوں کی فکر کروجب تم ہدایت پر ہو تو کسی کی گمراہی تمہیں نقصان نہیں پہنچاسکتی‘‘۔(المائدہ ۱۰۵) اور میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: جب لوگ کسی شخص کو ظلم کرتے ہوئے دیکھیں اور اس کے ہاتھ کو نہ پکڑیں تو عنقریب اللہ ان سب پر عذاب نازل فرمائے گا۔(ترمذی ، ابو دائود )حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے حضور علیہ الصلوٰ ۃ والسلام نے فرمایا : جب تم میری امت میں ان لوگوں کو دیکھو جو ظالم کو ظالم کہنے سے ڈریں تو تم ان سے الگ ہوجائو۔ (امام حاکم )حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے اورنیکی کا حکم نہ دے اوربرائی سے نہ روکے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ (جامع ترمذی، صحیح ابن حبان) حضرت عمر ابن الخطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم ضرور نیکی کا حکم دیتے رہنا اوربرائی سے منع کرتے رہنا ورنہ تم پر تم ہی میں سے برے لوگ مسلط کردئیے جائیں گے پھر تمہارے نیک لوگ دعاکریں گے تو ان کی دعاقبول نہیں ہوگی۔( بزار)امام ترمذی کی روایت میں ہے : ورنہ اللہ تم پر عذاب نازل فرمائے گا پھر تم اللہ سے دعاکرو گے تو تمہاری دعاقبول نہیں ہوگی۔ (طبرانی نے یہی روایت حضرت ابوہریرہ ؓسے کی ہے) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Dunya main kamyabi ka raaz