اتوار، 21 فروری، 2021

امر بالمعروف ونہی عن المنکر(۱)

 


امر بالمعروف ونہی عن المنکر(۱)

حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے جس شخص نے برائی کو دیکھا وہ اپنے ہاتھ سے برائی کو مٹائے ، اگر وہ اس کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اپنی زبان سے مٹائے اوراگر اس کی بھی طاقت نہ رکھتا ہو تو دل سے اس کو برا جانے اوریہ ایمان کاسب سے کمزور درجہ ہے۔(صحیح مسلم)حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سلطان یا ظالم امیر کے سامنے حق بات کہنا سب سے افضل جہا د ہے ۔ (سنن ابودائود، جامع الترمذی)

حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم الصلوٰۃ والتسلیم نے فرمایا : سید الشہداء حمزہ بن عبدالمطلب ہیں، اوروہ شخص جس نے ظالم حاکم کے سامنے کھڑے ہوکر نیکی کا حکم دیا اوربرائی سے روکا اوراس ظالم حاکم نے اسے قتل کردیا ۔ (ترمذی، مستدرک امام حاکم)حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ نے جس نبی کو بھی مجھ سے پہلے کسی امت میں مبعوث فرمایا اس نبی کے اس امت میں حواری ہوتے تھے ، اوراسکے اصحاب ہوتے تھے جو اسکی سنت پر عمل کرتے تھے اوراسکے حکم پر عمل کرتے تھے، پھر انکے بعد ایسے برے لوگ آئے جو ایسی باتیں کرتے تھے جس پر خود عمل نہیں کرتے تھے اورایسے کام کرتے تھے جن کا انہیں حکم نہیں دیاگیا تھا ، سوجو ان کے ساتھ ہاتھ سے جہاد کرے وہ مومن ہے، اورجو ان کے ساتھ زبان سے جہاد کرے وہ بھی مومن ہے ، اسکے علاوہ ایک رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان نہیں ہے۔(صحیح مسلم) حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اس ذات کی قسم!جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے تم نیکی کا حکم دیتے رہو اوربرائی سے روکتے رہو ورنہ عنقریب اللہ تم پر اپنا عذاب نازل فرمائے گا تم اس سے دعاکرو گے اورتمہاری دعاقبول نہیں ہوگی۔ (امام ترمذی) حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اپنے آپ کو حقیر نہ جانے صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم میں سے کوئی شخص کیسے اپنے آپ کو حقیر جانے گا؟ آپ نے فرمایا : وہ یہ گمان کرے گا کہ اس کے اوپر کلام کی گنجائش ہے پھر وہ کلام نہیں کرے گا ، اللہ قیامت کے دن اس سے فرمائے گا تمہیں میرے متعلق کس چیز نے کلام سے روکا تھا؟ وہ کہے گا لوگوں کے خوف نے اللہ تعالیٰ فرمائے گا میں اس کا زیادہ حقدار تھا کہ تم مجھ سے خوف کھاتے ۔ (ابن ماجہ) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں