الفقر فخری(۳)
حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں : حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کئی راتیں خالی پیٹ گزارتے تھے اورآپ کے اہل خانہ کو شام کا کھانا میسر نہ ہوتا تھااوران کا کھانا اکثر جو کی روٹی پر مشتمل ہوتا تھا۔(جامع ترمذی)
حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آئندہ کل کے لیے کوئی چیز ذخیرہ نہیں فرماتے تھے۔(جامع ترمذی)
صحابی رسول حضرت نعما ن بن بشیر رضی اللہ عنہما نے لوگوں سے ارشاد فرمایا: کیا تمہیں اپنی خواہش کے مطابق کھانا پینا میسر نہیں ؟ میں نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ کو پیٹ بھرنے کے لیے ردی کھجور بھی میسر نہیں ہوتی تھی۔ (جامع ترمذی)
حضرت عبدالرحمن بن عابس رضی اللہ عنہما اپنے والدسے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اورعرض کیا، کیا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام قربانی کا گوشت تین دن کے بعد کھانے سے منع فرماتے تھے؟ آپ نے فرمایا: ہاں ، لوگ تنگی میں مبتلا ہوگئے تھے اورحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے تھے کہ مال دار لوگ غریبوں کو کھلائیں ، پھر آپ نے فرمایا : میں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بکری کا گوشت، پندرہ دن کے بعد کھاتے دیکھا ہے ، میں نے عرض کیا ، اس کا سبب کیا تھا؟ آپ مسکرائیں اورفرمایا : حضور ہادی عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ کبھی سالن لگی روٹی سے (مسلسل )تین روز تک سیر نہیں ہوئے حتیٰ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب سے جا ملے۔(سنن نسائی)
حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : میں نے آٹے کو چھانا اوراس سے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے لیے روٹی بنائی، آپ نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے عرض کیا ، یہ کھانا ہے جو ہم اپنے علاقے میں بناتے ہیں ، میں نے چاہا کہ اس سے آپ کے لیے روٹی بنائوں، آپ نے فرمایا: چھان کو آٹے میں واپس ملائو اورپھر اس کو گوند ھو۔(سنن ابن ماجہ)
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے شکم مبارک کو دن کے وقت ،بھوک کی وجہ سے ،کروٹیں لیتے دیکھا ہے ،(اس وقت )آپ کو پیٹ بھرنے کے لیے ردی کھجور بھی میسر نہ تھی۔(سنن ابن ماجہ)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک روز گرم کھانا پیش کیا گیا ، آپ نے کھانا تناول فرمایا: جب فارغ ہوئے تو فرمایا: الحمد اللہ ، اتنے دنوں سے میرے پیٹ میں گرم کھانا داخل نہیں ہوا تھا۔(سنن ابن ماجہ)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں