پیر، 23 نومبر، 2020

الفقر فخری(۲)

 

 الفقر فخری(۲)

حضرت ابوحازم فرماتے ہیں : میں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی چھنا ہوا باریک آٹا تناول فرمایا؟ انہوں نے فرمایا: حضورنبی الصلوٰۃ والسلام نے اس وقت سے لے کر جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو مبعوث فرمایا، اس وقت تک ، جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس دار دنیا سے بلالیا، کبھی چھنا ہوا باریک آٹا نہیں دیکھا، راوی کہتے ہیں : میں نے عرض کیا : کیا زمانہ نبوی میں تمہارے پاس چھلنیاں ہواکرتی تھیں؟ انہوں نے جواب دیا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعثت سے انتقال تک چھلنی نہیں دیکھی ، راوی کہتے ہیں :میں نے پوچھا: پھر آپ ان چھنے جو کیسے کھایا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا: ہم جوئووں کو پیستے تھے ، اس پر پھونک مارتے تھے ، جو اڑ جاتا وہ اڑجاتا اورجو باقی بچتا ہم اس کو ترکرکے کھالیتے تھے۔(صحیح بخاری) حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :ہم حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوتے ، آپ کا نانبائی کھڑا ہوتا اورآپ فرماتے : تم کھانا کھائو، مجھے معلوم نہیں کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے کبھی باریک پسی روٹی دیکھی ہوحتیٰ کہ آپ اللہ تعالیٰ سے جاملے اورنہ آپ نے اپنی آنکھ سے کبھی بھنی ہوئی بکری دیکھی۔(صحیح بخاری) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ نے اگر کبھی ایک دن میں دووقت کا کھانا کھایا تو ایک وقت کا کھانا کھجوروں پر مشتمل ہوتا۔(صحیح بخاری)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ایک شخص حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوااورعرض کیا: یارسول اللہ (صلی اللہ علیک وسلم)! میں بھوک سے لاچارہوں ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج مطہرات میں سے ایک کے پاس پیغام بھیجا تو انہوں نے جواباً عرض کیا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے ، میرے ہاں پانی کے سواکچھ نہیں ، پھر آپ نے ایک دوسری زوجہ مطہرہ کے پاس پیغام بھیجا تو انہوں نے بھی وہی جواب دیا، حتیٰ کہ تمام ازواج مطہر ات نے یہی جواب دیا کہ انکے پاس پانی کے سواکچھ نہیں ، پھر آپ نے (مسلمانوںسے ) فرمایا:آج رات کیلئے کون اس شخص کو اپنا مہمان بنائے گا؟ اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے ، انصار میں سے ایک شخص اٹھا اورعرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)میں (اسکو مہمان بنائوں گا)۔(صحیح مسلم) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Dunya main kamyabi ka raaz