منگل، 10 نومبر، 2020

آیت الکرسی کا مفہوم

 

 آیت الکرسی کا مفہوم

 ’’اللہ وہ ہے کہ اس کے سواکوئی عبادت کے لائق نہیں ، زندہ ہے، سب کو زندہ رکھنے والا ہے ، نہ اس کو اُونگھ آتی ہے اورنہ نیند، جو آسمانوں میں ہے اورجو کچھ زمین میں (سب کچھ )اسی کا ہے، کون ہے جو اس کے سامنے اس کی اجازت کے بغیر (کسی کی )سفارش کرسکے، (اللہ )جانتا ہے جو ان سے پہلے (ہوچکا )ہے اورجو ان کے بعد(ہونے والا)ہے اوروہ اس (اللہ )کے علم میں سے کسی (بھی)شیء کا احاطہ نہیں کرسکتے مگر جتنا وہ چاہے، اس کی کرسی آسمانوں اورزمین کو محیط ہے، اوراسے زمین وآسمان کی حفاظت تھکاتی نہیں ہے ، اوروہی ہے سب سے بلند،عظمت والا‘‘۔(البقرہ ۲۵۵)

 آیت الکرسی کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ میں قرآن پاک کی سب سے عظیم آیت فرمایاگیا ہے ۔

  حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا ، جو شخص ہر فرض نماز کے بعدآیت الکرسی کی تلاوت کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو دوسری نماز تک اپنی حفاظت میں رکھتا ہے اور آیت الکرسی کی حفاظت صرف نبی ، صدیق یا شہید ہی کرتا ہے۔(شعب الایمان)

 یہ آیت مبارکہ اللہ کی ذات اورصفات کے بیان میں ایک جامع آیت ہے ، ارشادفرمایا کہ اللہ کے سواء کوئی ذات عبادت اوربندگی کی مستحق نہیں ہے ، اللہ، باری تعالیٰ کا اسم ذاتی ہے، اوریہ لفظ ان تمام صفات کا جامع ہے جو متعدد صفاتی اسماء حسنیٰ میں الگ الگ پائی جاتی ہیں ، وہ ’’حیی‘‘ہے، وہ ہمیشہ سے ہے اورہمیشہ ہمیشہ رہے گا، موت اور فنا کے نقص سے بالکل پاک ہے، وہ قیوم ہے ،جو ازخود قائم ہے ، اوردوسروں کو قائم کرنے والا ہے ، وہ ہستی ہے جو کائنات کی ہر چیز کی تخلیق ، نشوونما اوربقاء کی تدبیر فرمانے والی ہے ، اوراس کی قیومیت کا تعلق کائنات کی ہر ایک چیز سے ایک ہی طرح کا ہے ، وہ اونگھتا نہیں کہ کسی بھی وقت اس کی قیومیت کا تعلق کمزور ہوجائے وہ سوتا بھی نہیں کہ یہ تعلق بالکل ہی منقطع ہوجائے زمین وآسمان میں جو کچھ بھی ہے ، وہ اسی کا ہے اورسب کا خالق ،مربی ،مالک اورمعبود وہی ہے ، پھر کون ہے جو اس کی ہمسری کا دعویٰ کرسکے اورکون ہے جو قیامت کے دن اس کی بارگاہ میں کسی کی سفارش کرسکے ، الاوہ خوش بخت ، جس پر اللہ کی عبادت ، بندگی ،عاجزی ،انکساری اورعلم ومعرفت کی وجہ سے اللہ کا فضل ہوجائے ،اللہ اسے اپنے کرم سے عزت عطاء فرمائے اوروہ اس کے دربار میں سفارش اورلب کشائی کا شرف حاصل کرلے، اللہ رب العزت کا علم کائنات کی ہر چیز پرمحیط ہے، اورکسی میں یہ طاقت نہیں کہ اس کے علم میں سے کچھ بھی حصہ اس کی اجازت کے بغیر حاصل کرسکے، اس کے علم اوراس کی حکومت کی کرسی نے تمام کائنات کو گھیر رکھا ہے اورہر چھوٹی ، بڑی ،ظاہر اورپوشیدہ چیز اس کے سامنے عیاں ہے، اوروہی سب سے بلند اورہر عظمت کا حامل ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۲)

  حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۲)  آپ نے اسلام کی حالت ضعف میں کل مال و متاع ، قوت قابلیت اور جان و اولاد اور جو کچھ پاس تھاسب کچھ انف...