اتوار، 6 ستمبر، 2020

صحابہ کرام کا ذوق نماز(۱)

 

صحابہ کرام کا ذوق نماز(۱)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذوق عبادت کا اثر صحابہ کرام کی طبیعتوں پر بھی ہوا۔حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ طبع رفیق القلب تھے ۔نماز میں کھڑے ہوکر قرآن پڑھتے۔آنکھوں سے آنسوئوں کا سیلاب رواں ہوجاتا،لہجے میں وہ گداز تھا کہ اردگرد کا سارا ماحول ایک روحانی کیفیت میں ڈوب جاتا۔ کبھی مسجد حرام میں نماز ادا کرتے تو آپ کے اردگرد قرآن سننے والوں کو ہجوم ہوجاتا ۔جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہوجاتے۔اس پر کفار نے رکاوٹ ڈالنی شروع کی تو گھر کے ایک گوشے میں نماز اداکرنے لگے لیکن اسے سننے کے لیے پھر لوگ گھر کے باہر جمع ہوجاتے۔ 

حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر قاتلانہ حملہ ہوا ایسے عالم میں بھی حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے آگے بڑھ کر نماز پڑھائی ۔حضرت مسور بن مخرومہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ دوسرے دن صبح کے وقت ان کے گھر گیا ان پر زخموں کی شدت کی وجہ سے غشی طاری تھی اور ان کے اوپر ایک کپڑا پڑا ہوا تھا۔ میں نے پوچھا آپ لوگوں کی ان کے بارے میں کیا رائے ہے؟

لوگوں نے کہا جیسے آپ مناسب سمجھیں ،میں نے کہا آپ لوگ انھیں نماز کا نام لے کر پکاریں ،کیونکہ نماز ہی ایسی چیز ہے ،جس کی وجہ سے یہ سب سے زیادہ گھبرائیں گے۔چنانچہ لوگوں نے کہا امیر المومنین نماز کا وقت ہوگیاہے۔اس پر آپ نے فوراً آنکھیں کھول دیں ،اور فرمایا ۔اللہ کی قسم جو آدمی نماز چھوڑدے اس کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں ۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نماز ادا فرمائی اور حالت یہ تھی کہ ان کے زخم سے مسلسل خون بہہ رہا تھا۔ 

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نماز اور تلاوت کے ذوق سے معمور تھے۔نماز میں کثرت گریہ سے ریش مبارک آنسوئوں سے تر ہوجاتی ۔ ساری رات نماز پڑھتے اور ایک رکعت میں قرآن ختم کر لیتے ۔عطا بن ابی ریاح کہتے ہیں حضرت عثمان نے ایک مرتبہ حرم میں نماز پڑھائی پھر مقام ابراہیم کے پیچھے کھڑے ہوئے اور وتر کی ایک رکعت میں سارا قرآن ختم کردیا۔

حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کا چہرہ اذان سنتے ہی متعیر ہوجاتا،ارشاد فرماتے اس امانت کو ادا کرنے کا وقت آگیا ہے،جسے اٹھانے سے زمین وآسمان عاجز آگئے ۔نماز میں ایسی محویت ہوتی کہ جسم میں ترازو ہونے والا تیر کھینچ لیاگیا اور آپ کو مطلق خبر نہ ہوسکی ۔

’’امام مظلوم حسین بن علی کربلا کے میدان میں رونق افروز ہوتے ہیں ۔عزیزوں اور دوستوں کی لاشیں میدان جنگ میں نظر کے سامنے پڑی ہوتی ہیں،ہزاروں اشقیاء آپ کو نرغہ میں لئے ہوئے ہیں۔‘‘اتنے میں نماز کا وقت آجاتا ہے ۔ایسے عالم میں بھی آپ نماز کو نہیں بھولتے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نماز اور احکام قرآن

  نماز اور احکام قرآن صرف وہ ہی آباد کر سکتا ہے اللہ کی مسجدوں کو جو ایمان لایا ہو اللہ پر روز قیامت پر اور قائم کیا نماز کو اور ادا کیا زکو...