اتوار، 7 جون، 2020

Tawwakul IlalAllah

توکل علی اللہ

اللہ رب العزت کا ارشادہے ’’جو اللہ پر توکل کرتا ہے تو وہ اسے کافی ہے‘‘۔(الطلاق ۳)حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ جناب رسالت مآب علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشادفرمایا : میرے سامنے بہت سی امتیں پیش کی گئیں ، اللہ رب العزت کے ایک نبی یا دو نبی گزرتے اوران کے ساتھ ایک جماعت ہوتی ، اورکبھی کوئی ایک نبی (ایسے بھی)گزرتے جن کی معیت میں کوئی بھی نہیں ہوتا، پھر میرے سامنے ایک بہت بڑی جماعت ظاہر ہوئی میں نے استفسار کیا، کیا یہ میری امت ہے، مجھے مطلع کیاگیا کہ یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی امت ہے ، پھر مجھ سے کہاگیا کہ آپ دائیں ، بائیں آسمان کے کناروں کی طرف دیکھئے تو وہاں ایک بہت ہی بڑی جماعت تھی، جس نے آسمان کے کناروں کو بھرلیا تھا، مجھے خبر دی گئی کہ یہ آپ کی امت ہے، اوران میں ستر ہزار (وہ خوش نصیب ہیں جو)بغیر کسی حساب کتا ب کے جنت میں داخل ہوں گے ، پھر آپ اپنے کاشانہ اقدس میں چلے گئے اوریہ نہیں ارشادفرمایاکہ وہ کون لوگ ہیں، مسلمانوں نے اس بارے میں غوروفکر کیا اورکہا: یہ ہم لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اورہم نے اس رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی اوریہ ہم ہیں اورہماری وہ اولاد ہے جو اسلام پر پیدا ہوئی ہے کیونکہ ہم لوگ تو زمانہ جاہلیت میں پیدا ہوئے تھے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک یہ باتیں پہنچیں تو آپ اپنے دولت کدے سے باہر تشریف لائے اورارشاد فرمایا : یہ وہ لوگ ہیں جو (غیر شرعی )دم نہیں کراتے تھے اورنہ بدشگونی کرتے تھے، اورنہ داغ لگوا کر علاج کراتے تھے اوروہ صرف اپنے (کارساز) رب پر توکل کرتے تھے ، (صحابہ کرام میں سے )حضرت عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ نے عرض کی، یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کیا میں بھی ان میں سے ہوں ؟ آپ نے ارشادفرمایا: ہاں! ایک اورشخص نے بھی پوچھا کیا میں بھی ان میں سے ہوں آپ نے فرمایا: عکاشہ نے سبقت حاصل کرلی، (بخاری ،مسلم، طبرانی ، احمد)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: جو شخص فاقے میں مبتلاء ہوجائے اوروہ لوگوں کے سامنے اپنی حالت زار بیان کرے تو اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے فاقے کو دور نہیں کرتا اورجو شخص فاقہ زدہ ہواوروہ اللہ سے عرض کرے تواللہ تعالیٰ اس کو جلد یہ بہ دیر (ضرور) رزق عطافرمادے گا ۔ (ابودائود ، ترمذی )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں