منگل، 9 جون، 2020

آٹھ منتخب باتیں ۱ 


حضرت حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ سلف صالحین میں سے نامور بزرگ دین ہیں ، آپ امام احمد بن حنبل علیہ الرحمۃ کے ہم عصر اورانکے پسند یدہ احباب میں سے ہیں۔ اظہارِ حق کے حوالے سے خاص شہرت کے حامل ہیں ، ان کا شمارحضرت شفیق بلخی کے خاص شاگردوں میں ہوتا ہے، مدت دراز تک ان کی خدمت میں حاضر رہ کر علم حاصل کیا اورحصولِ علم کے بعد میں ان سے مسلسل اکتساب کرتے رہے ، ایک بار انھوں نے استفسار کیا ،حاتم! تمہیں میرے پاس آتے ہوئے کتنی مدت گزرگئی ، عرض کرنے لگے ، (۳۳) سال سے آپکے ساتھ ہوں، فرمایا: اتنی طویل مدت میں تم نے مجھ سے کیا سیکھا ، حاتم نے عرض کی، آٹھ مسئلے سیکھے ہیں ، حضرت شفیق نے حیران ہوکر فرمایا: اناللہ وانا الیہ راجعون ، تم نے اتنی طویل مدت میں صرف آٹھ مسئلے ہی سیکھے ہیں، میری تو عمر ہی گویا کہ تمہارے ساتھ (سرکھپاتے ہوئے ) ضائع ہوگئی، حاتم عرض کرتے ہیں حضور والا آپ کے سامنے جھوٹ تو بول نہیں سکتا، میں نے صرف آٹھ ہی سیکھے ہیں ، انھوں نے فرمایا: اچھا بتائو وہ آٹھ مسئلے ہیں کیا؟حضرت حاتم نے عرض کیا: (۱) میں نے دیکھا کہ ساری خلقت کسی نہ کسی سے محبت کرتی ہے ، اولاد سے ، مال ودولت سے ، احباب سے ، گھر بار سے ، وغیرہ وغیرہ لیکن میں نے ملاحظہ کیا کہ جب انسان قبر میں جاتا ہے تو اس کا محبوب اس سے جدا ہوجاتا ہے اس لیے میں نے نیک اعمال سے محبت کرلی تاکہ جب میں قبر کی تنہائی میں جائوں تو میرا محبوب بھی میرے ساتھ ہی جائے اورمجھے وحشت وتنہائی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ شیخ بلخی نے فرمایا: بہت اچھا کیا۔ (۲) میں نے قرآن مقدس میں اللہ رب العزت کا ارشاد پاک دیکھا :’’اورجو شخص (اس دنیا میں رہتے ہوئے)اپنے رب کے سامنے (قیامت میں) کھڑا ہونے سے ڈرا اوراپنے نفس کو (حرام)خواہش سے روکا تو اس کا ٹھکانا جنت ہے ‘‘(والنازعات ) میں نے اچھی طرح جان لیا کہ اللہ رب العزت کا ارشادحق ہے ، سو میں نے اپنے نفس کو خواہشات سے روکا یہاں تک کہ وہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی اطاعت اوربندگی پر استقامت پکڑگیا ۔(۳) میں نے دنیا کا مشاہدہ کیا تو دیکھا کہ جو شخص بھی کسی چیز کو قیمتی اورگراں قدر خیال کرتا ہے، وہ اسے بڑی محبوب ہوتی ہے ، اوروہ اسے بڑی احتیاط سے استعمال کرتا ہے اوربڑی حفاظت سے سنبھال کررکھتا ہے ۔ پھر میں نے اللہ کریم کا یہ ارشاد دیکھا : ’’جو کچھ تمہارے پاس دنیا میں ہے وہ ختم ہوجائے گا، اورجو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ ہمیشہ باقی رہنے والا ہے۔‘‘(النحل )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں