جمعہ، 26 جون، 2020

کارِ حسن

کارِ حسن


حضرت امام حسن مجتبیٰ ابن حضرت علی المرتضیٰ ؓکی خدمت اقدس میں ایک صاحب حاضر ہوئے اورآپکے سامنے اپنی حاجت بیان کرکے مدد کی درخواست کی اورسوال کیا، آپ نے ارشادفرمایا : تیرے سوال کی وجہ سے مجھ پر تیری اعانت کا جو حق قائم ہوگیا ہے ، وہ میری نظر میں بہت ہی بلند ہے اورتیری جو مدد مجھے کرنی چاہیے وہ میرے نزدیک بہت زیادہ مقدار کی متقاضی ہے اوراس وقت میری مالی حالت اس مقدار کو پیش کرنے سے عاجز ہے ، جو تیری شان کے مناسب ہو، اورسچی بات تو یہ ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے راستے میں انسان جتنا بھی زیادہ سے زیادہ خرچ کرے وہ کم ہی ہے ، لیکن میں کیا کروں میرے پاس اتنی مقدار میں مال نہیں ہے جو اس شکر کے مناسب ہو کہ تو نے مجھ سے سوال کیا اورمجھے کارِ خیر کا موقع دے رہا ہے ۔ اگر تواس بات کے لیے تیار ہو کہ جو کچھ اس وقت میرے پا س موجود ہے اسی کو خوشی سے قبول کرلے۔اس سائل نے کہا :اے جناب رسالت مآب ﷺکے پورِ جگر ، آپ مجھے جو کچھ بھی عطاء فرمائینگے، میں اسی کو قبول کرلوں گا،اس پر آپ کا شکر گزار رہوں گا، اوراس سے زیادہ اعانت نہ کرنے پر آپ کو معذور سمجھوں گا، اس پرحضرت امام حسن ؓنے اپنے خازن سے ارشادفرمایا :میں نے تمہارے پاس جو تین لاکھ درہم رکھوائے تھے ، ان میں جو باقی بچ رہے ہوں، وہ میرے پاس لے آئو، وہ آپ کی خدمت میں پچاس ہزار درھم لے کر آئے اورعرض کی یہی بچے ہیں ، بقایا تمام صرف ہوچکے ہیں۔ حضرت حسن ؓنے استفسار فرمایا : انکے علاوہ پانچ سواشرفیاں اوربھی تو تھیں وہ بھی کہیں پڑی ہوں گی ، خازن نے عرض کی کہ وہ بھی موجود ہیں، آپ نے ارشادفرمایا: وہ بھی لے آئو۔جب سب کچھ آپکے سامنے آگیا تو آپ نے سوال کرنیوالے ان صاحب سے کہا جائو اورکوئی مزدود لے آئو جوان کو تمہاری رہائش گاہ تک پہنچا دے ، وہ مزدور لے آئے، حضرت حسن ؓنے وہ سب کچھ انکے حوالے کردیا اوراپنے جسم اقدس سے چادر اتار کر بھی اسی کو مرحمت فرمادی اورفرمایا : تمہارے گھر تک یہ سامان پہنچانا بھی میری ذمہ داری ہے، اوریہ چادر فروخت کرکے ان مزدوروں کی اجرت اداکردینا ، آ کے خدام نے عرض کیا، ہمارے پاس تو اب ایک درہم بھی باقی نہیں رہا، کہ ہم آئندہ وقت کے کھانے کا اہتمام ہی کرلیں، آپ نے تواس سائل کو سب کچھ ہی تھما دیا، آپ نے ارشادفرمایا : مجھے اللہ رب العزت کی ذات سے اس بات کی قوی امید ہے کہ وہ اپنے فضل وکرم اوررحمتِ بے پایاں سے مجھے اس کا بہت ہی اجروثواب عطاء فرمائے گا۔(احیاء العلوم ، امام محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا

  حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا  حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ اور حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ ت...