بدھ، 16 جولائی، 2025

قرآن اور انسانی نفسیات

 

قرآن اور انسانی نفسیات

قرآن مجید میں صرف عبادات کاہی ذکرنہیں بلکہ انسان کے ظاہر کے ساتھ اسکے باطن مثلاً احساسات، جذبات رجحانات اور نفسانی کیفیات کا بھی کامل اور بھرپور طریقے کے ساتھ تجزیہ پیش کرتا ہے۔انسان کی شخصیت میں ایک نمایا ں پہلو خوف ہے جس کی وجہ سے انسان کی توجہ روز مرہ کے معاملات سے ہٹ جاتی ہے۔
سورۃ البقرہ آیت 551میں ارشاد باری تعالی ہے :’’اور ہم تمہیں ضرور آزمائیں گے کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور خوشخبری سنا ان صبر والوں کو ‘‘ لیکن اگر انسان خوف کے مقابلے میں توکل علی اللہ اور صبر کو اختیار کرے تو اس خوف سے نجات حاصل کر کے اپنے معاملات کو احسن طریقے سے سر انجام دے سکتا ہے۔ 
حرص اور طمع انسان کی فطرت میں شامل ہے۔انسان کی دنیاوی محبت اور لالچ کا ذکر قرآن مجید میں بھی ہے۔
سورۃ الفجرآیت ۲۰ میں ارشادباری تعالیٰ ہے:’’ اور میراث کا مال ہپ ہپ کھاتے ہو۔ اور مال کی نہایت محبت رکھتے ہو ‘‘۔ یہی دنیاوی مال کی محبت اور حرص انسان کو حسد ،خود غرضی اور ناانصافی کی طرف لے جاتا ہے۔جس کی وجہ سے پورے معاشرے کا امن و امان خراب ہو جاتا ہے۔ اسی لیے اسلام ہمیں قناعت ، انفاق فی سبیل اللہ اور زہد و تقوی کی تعلیم دیتا ہے۔ غم اور مایوسی کی وجہ سے انسان بعض اوقات نفسیاتی مریض بن جاتا ہے۔
قرآن مجید میں غم اور مایوسی کا علاج پیش کیا گیا ہے کہ ’’ اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو‘‘ جب انسان کا اللہ کی رحمت پر پختہ یقین ہو جاتا ہے تو وہ ڈپریشن اور احساس محرومی سے نجات حاصل کر لیتا ہے۔ حسد ایک خطر ناک بیماری ہے اس سے انسان کی نیکیاں ختم اورگناہوں میں اضافہ ہوتا ہے۔اور حاسدین کے حسد سے پناہ مانگنی چاہیے۔
 حسد انسان کے دل کو کالا اور زندگی کو بے سکون کر دیتا ہے۔ اس کا علاج قناعت اوردوسروں کی چیزوں کو دیکھ کر جلنے کی بجائے اللہ تعالیٰ کی دی گئی نعمتوں پر شکر ادا کرنا ہے۔ خود پسندی اور تکبر بھی انسان کی فطرت میں ہے لیکن یہ اللہ تعالیٰ کو سخت نا پسند ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :بیشک اللہ کو نہیں بھاتا کوئی اتراتا فخر کرتا ‘‘۔ اسلام انسان کو عاجزی و انکساری ، تواضع و حلم اختیار کرنے کا حکم دیتا ہے۔ 
قرآن مجید انسان کو صبر اور شکر کی تلقین کرتا ہے۔یعنی جب کسی مشکل میں ہو تو صبر کرے کیوں کہ صبر والوں کے لیے اجر عظیم ہے اور جب اللہ کی نعمت ملے تو شکر کرے کیوں کہ شکر کرنے سے اللہ اور دیتا ہے۔ اگر ہم قرآن مجید کی ان تعلیمات پر عمل کریں تو زندگی پْر سکون اور گناہوں سے پاک ہو جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں