پیر، 23 جون، 2025

باطنی بیماریا ں اور ان کا علاج

 

باطنی بیماریا ں اور ان کا علاج

آج کے دور میں انسان اپنی جسمانی بیماریوں کا علاج تو بڑی فکر اور بہترین ڈاکٹر سے کرواتا ہے اور انسان ظاہری لباس ، جسمانی فٹنس پر تو بے شمار خرچ کرتا ہے لیکن اپنی باطنی بیماریوں کا علاج نہیں کرتا جو اسے اندر سے کھوکھلا کر رہی ہوتی ہیں۔ باطنی بیماریوں کا علاج اللہ تعالیٰ نے آج سے چودہ سوسال پہلے ہی قرآن مجید میں بیان کر دیا تھا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ان کے دلوں میں بیماری ہے تو اللہ نے ان کی بیماری اور بڑھا ئی اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے بدلہ ان کے جھوٹ کا ‘‘۔( البقرۃ)۔
اس بیماری سے مراد منافقت ہے یعنی انسان زبان سے تو کچھ کہتا ہے لیکن اس کے دل میں کچھ اور ہوتا ہے۔ 
سورۃ النساء میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :’’یہ لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ‘‘۔ ( سورۃ النساء آیت۵۴)۔
یہ وہ بیماریاں ہیں جو انسان کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہیں۔یہ بیماریاں انسان کے ایمان اور روحانی زندگی کے لیے زہرِ قاتل ہیں۔حسد ، کینہ اورریاء کاری جیسی بیماریاں انسان کے اعمال کو برباد کر دیتی ہیں اور اسے معلوم تک نہیں ہوتا اور بندے کا تعلق اللہ سے کٹ جاتا ہے۔ 
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بیماریوں سے شفاء حاصل کرنے والا بنایا ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’ اور ہم قرآن میں اتارتے ہیں وہ چیز جو ایمان والوں کے لیے شفاء اور رحمت ہے‘‘۔( سورۃ بنی اسرائیل :آیت ۸۲)۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان تمام بیماریوں کا علاج بتایا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’ اے ایمان والواللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو ‘‘۔ 
جب انسان سچائی کا راستہ اختیار کرتا ہے تو منافقت اس کے دل سے ختم ہو جاتی ہے۔ اسی طرح حسد انسان کے نیک اعما ل کو ختم کر دیتا ہے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں حسد کی بیماری سے بچنے کی دعا بھی سکھائی ہے۔ ’’اور حسدکے شر سے جب وہ مجھ سے جلے ‘‘۔ اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی تقسیم پر راضی رہنے سے بندہ اس خطرناک باطنی بیماری سے بچ جاتا ہے۔ 
تکبرکا علاج تواضع و انکساری اور عاجزی کو اختیار کرنا ہے۔ عاجزی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺکوبہت پسند ہے۔ اسی طرح ریاء کاری کا علاج اخلاص ہے یعنی ہر عمل اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کیا جائے اور غفلت کا علاج ذکر اور قرآن مجید کی تلاوت کرنا ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ اور ان جیسے نہ ہوں جو اللہ کو بھلا بیٹھے ‘‘ان تمام بیماریوں کا علاج اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ممکن ہے اسی میں ہی ہماری نجات اور کامیابی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں