جمعہ، 13 جون، 2025

اسلام میں رواداری کی اہمیت

 

  اسلام میں رواداری کی اہمیت

اسلام ہمیں امن ، محبت ، برداشت اور رواداری کا درس دیتا ہے۔قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں رواداری کا درس ملتا ہے اور نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ سے ہمیں اس کا عملی نمونہ بھی ملتا ہے۔ رواداری کا مطلب ہے دوسروں کے عقائد ، خیالات اور رویوں کو برداشت کرنا اور ان کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا۔ 
ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’دین میں کوئی جبر نہیں ‘‘۔ یعنی اسلام کسی پر اپنا عقیدہ مسلط نہیں کرتا بلکہ انسانوں کو آزادی فکر اور اختیار رائے دیتا ہے۔ رواداری کی یہ بنیاداسلام کے آغاز میں ہی رکھی گئی تھی۔
سورۃا لبقرۃ آیت ۸۳ میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :’’ لوگوں سے نرمی اور بھلائی کی بات کہو ‘‘، 
 اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک دوسرے کے ساتھ حسن اخلاق ، گفتگو میں نرمی اور رواداری کا مظاہرہ کرو۔نبی کریم رئوف الرحیم کی حیات طیبہ میں ہمارے لیے رواداری کا اعلی ترین نمونہ موجود ہے۔ نبی کریمﷺ جب وادی طائف اسلام کی تبلیغ کے لیے گئے تو وہاں کے اوباش لڑکوں نے نبی کریمﷺ کو پتھر مارے۔ فرشتوں نے عرض کی یا رسول اللہ ؐ اگر آپ حکم کریں تو ان کو پہاڑوں کو ملا کر صفہ ہستی سے مٹا دیں۔نبی کریم ﷺنے فرمایا نہیں مجھے امید ہے ان میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اللہ کی عبادت کریں گے۔ جب ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی گئی تو نبی کریم ﷺ نے یہودیوں اور عیسائیوں سے معاہدے کر کے رواداری کا ایسا عملی نمونہ پیش کیا اور ایک پْر امن معاشرے کی بنیاد رکھی جس کی مثال قیامت تک نہیں ملے گی۔ 
رواداری نہ صرف ایک اخلاقی قدر ہے بلکہ ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد بھی ہے جس سے معاشرے میں باہمی احترام اور ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے۔ اور معاشرے سے فساد اور نفرت کا خاتمہ ہوتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا سچا مومن وہ ہے جس سے لوگوں کی جان و مال محفوظ ہو۔
اسلامی معاشرہ ایک مثالی معاشرہ بن سکتا ہے اگر اس میں بسنے والے تمام افراد ایک دوسرے کے عقائد ، خیالات اور جذبات کا احترام کریں۔ہمیں نبی کریم ﷺکی سیرت مبارکہ کو اپناتے ہوئے معاشرے کو رواداری ، برداشت اور محبت کا گہوارہ بنانا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے بچوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا سکھائیں ان کے اندر اعلی اخلاقی اقدار اور رواداری کو پروان چڑھائیں تاکہ ہماری آنے والی نسل ایک پْر سکون معاشرے میں اپنی زندگیاں بسر کر سکے۔
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : آسانی پیدا کرو ، دشواری نہ ڈالو، خوشخبری سنائو خوف نہ پھیلائو۔( بخاری )۔
 آج جب پوری دنیا نفرت ، تعصب اور شدت پسندی کا شکار ہے تو اس کا حل قرآن مجید اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی روشنی میں رواداری کو اختیار کرنا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں