رمضان اور قرآن
بدلے گا زمانہ لاکھ مگر قرآن نہ بدلا جائے گا، ہے قول محمد قول خدا فرمان نہ بدلا جائے گا۔رمضان المبارک کا مہینہ برکتوں ،رحمتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے۔یہ وہ مقدس مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے اپنی بہت بڑی نعمت قرآن مجید کو نازل فرمایا۔ قرآن مجید قیامت تک کے آنے والے مسلمانوں کے لیے رشدو ہدایت کا مینار اور کامیابی کا ذریعہ ہے۔ یہی رمضان المبارک کی خصوصیت بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس ماہ مقدس میں قرآن مجید کو نازل فرمایا۔ ارشا د باری تعالیٰ ہے :رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اترا لوگوں کے لیے ہدایت اور رہنمائی اور فیصلہ کی روشن باتیں۔ تو تم میں جو کوئی یہ مہینہ پائے ضرور اس کے روزے رکھے ‘‘۔ ( سورۃ البقرۃ )
قرآن مجید صرف ایک کتاب نہیں بلکہ رو ئے زمین پر بسنے والے تمام انسانوں کے لیے ضابطہ حیات ہے۔ یہ کتاب ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کا درس دیتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ہم نے اس(قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا۔ اور تمہیں کیا معلوم شب قدر کیا ہے۔ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ‘‘۔(سورۃ القدر)
قرآن مجید محض تلاوت کے لیے نہیں بلکہ یہ کتاب عمل ہے اور اسے غور فکر کرنے کے لیے نازل کیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے’’یہ ایک کتاب ہے کہ ہم نے تمہاری طرف اتاری برکت والی تا کہ اس کی آیتوں کو سوچیں اور عقل مند نصیحت مانیں ‘‘۔ ( سورۃ ص)
ماہ رمضان ہمیں یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اس کے پیغام کو سمجھیں، اس پر تدبر کریں اور اپنی عملی زندگی میں اس کے احکامات کو نافذ کریں۔ اکثر رمضان میں تلاوت قرآن مجید کی جاتی ہے لیکن ہم اس پر غورو فکر نہیں کرتے۔اگر ہم قرآن مجید کے احکامات کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا لیں تو ہمارے انفرادی اور اجتماعی مسائل کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ قرآن مجید کا ایک اہم مقصد نفس کا تزکیہ اور اس کی اصلاح ہے۔قرآن مجید اس بات پر زور دیتا ہے کہ ایک مسلمان کو اپنی زندگی میں تقویٰ و پرہیز گاری اختیار کرنی چاہیے اور روزہ اس کا عملی مظاہرہ ہے جس میں مسلمان اپنی نفسانی خواہشات کو ترک کر کے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے صبر و استقامت اختیار کرتے ہیں۔ آج مسلمان پوری دنیا میں زوال کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ صرف اور صرف قرآن کے احکامات سے دوری ہے۔ بقول علامہ محمد اقبال!
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر۔
رمضان اور قرآن کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ آئیں ہم اس با برکت مہینے میں یہ عہد کریں کہ ہم قرآن مجید کے ساتھ اپنا مضبوط تعلق جوڑیں گے اور اس کے احکامات پر عمل پیرا ہو کر صراط مستقیم پر چلیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں