جمعہ، 17 جنوری، 2025

نماز

 

نماز

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر نماز پڑھنے کا حکم فرمایا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’اور نماز قائم کرو اور زکوۃ دو‘‘۔
ایک اور مقام پر فرمایا :’’نماز اور زیر دستوں کا خیال رکھو‘‘۔
 لغت کے اعتبار سے ’’صلوٰۃ ‘‘ کے معنی ذکر اور فرمانبرداری کے ہیں اور فقہا کے نزدیک اس سے مراد معروف عبادت ہے۔ جس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا ہے کہ پانچ وقت نماز مومنوں پر مقرر وقت میں فرض کی گئی ہے۔ نماز کی کچھ شرائط ہیں۔
 نماز کی شرائط میں سے پہلی شرط طہارت ہے۔ کپڑے ظاہری نجاست سے پاک ہوں اور بہ باطن وہ حلال کمائی سے کیے گئے ہوں۔ دوسری شرط یہ ہے کہ مکان پاک ہو۔ ظاہری گندگی سے بھی پاک ہو اور باطنا ًہر برائی اور معصیت سے پاک ہو۔ تیسری شرط یہ ہے کہ رخ قبلہ کی طرف ہو ظاہری قبلہ کعبہ ہے مگر باطنی قبلہ عرش معلی ہے جس سے مقصود مشاہدہ حقیقت ہے۔ چوتھی شرط بہ ظاہر قدرت کی صورت میں قیام مگر باطن قرب الٰہی کی جنت میں قیام مگر اس میں ظاہر طور پر شرعی وقت کا ہونا لیکن مقام حقیقت میں ہر وقت قیام مگر اس کے حضور ہونا۔ پانچویں شرط حضور کی بارگاہ میں نیت کا خالص ہونا اور چھٹی شرط ہیبت و فنا کے مقام میں تکبیر کہنا۔ جائے وصل میں قیام کرنا ،عظمت و ترتیل کے ساتھ قرات کرنا خشوع کے ساتھ رکوع کرنا اور عاجزی کے ساتھ سجدہ کرنا ، سکون کے ساتھ تشہد پڑھنا اور بشری صفات کے فناپر سلام پھیرنا ہے۔
 روایت میں آتا ہے کہ جب نبی کریم ﷺ نماز داد فرماتے تو نماز کے وقت نبی کریم ﷺ کے سینہ مبارک سے ایسی آواز آتی جیسے آگ پر رکھی ہوئی دیگ سے آتی ہے۔(کشف المحجوب)۔
حضرت علی ؓ جب نماز پڑھتے تو آپ کے جسم کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے جسم کے بال کپڑوں سے باہر نکل آتے اور فرماتے کہ اس امانت کو ادا کرنے کا وقت آ گیا ہے جسے اٹھانے سے زمین و آسمان نے بھی عجز کا اظہار کیا تھا۔ حاتم سے پوچھا گیا کہ آپ نماز کس طرح ادا فرماتے ہیں۔آپ نے فرمایا کہ جب نماز کا وقت ہوتا ہے تو میں ایک ظاہری وضو کرتا ہوں۔
 اور ایک باطنی وضو توبہ سے ، اس کے بعد مسجد میں آتا ہوں۔ خانہ کعبہ کو اپنے سامنے اور مقام ابراہیم کو دونوں ابروئوں کے درمیان رکھتا ہو ں، بہشت کو دائیں ، دوزخ کو بائیں ،پل صراط کو قدموں کے نیچے اور موت کے فرشتہ کو اپنے سامنے تصور کرتا ہوں ،اس کے بعد عظمت کے ساتھ تکبیر ، اعزاز کے ساتھ قیام ، ہیبت کے ساتھ قرات ، عاجزی و زاری کے ساتھ سجدہ اور تواضع انکساری کے ساتھ رکوع ،حلم و وقار کے ساتھ قعدہ اور شکر کے ساتھ سلام پھیرتا ہوں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں