اتوار، 21 جولائی، 2024

ورفعنا لک ذکرک(۱)

 

ورفعنا لک ذکرک(۱)

اللہ تعالی نے انسانوں کی راہنمائی کے لیے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام علیہم السلام مبعوث فرمائے۔ سارے انبیاء کرام بہت زیادہ شان و عظمت والے ہیں۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے بعض کو بعض پر فضیلت بخشی۔
 ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’یہ رسول ہیں کہ ہم نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت عطا کی ان میں سے کسی سے اللہ نے کلام فرمایا اور کوئی وہ ہے جسے سب درجوں پر بلند کیا ‘‘۔(سورۃ البقرۃ :۲۵۳)
تمام انبیاء کرام میں سب سے اعلی اور بلند شان و مرتبہ پر فائز نبی کریم رئوف الرحیم کی ذات مبارکہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہم السلام کو صفی اللہ بنایا ، حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خلیل اللہ بنایا ، حضرت عیسیٰ علیہم السلام کو روح اللہ بنایا ، حضرت موسیٰ علیہم السلام کو کلیم اللہ اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبیح اللہ بنا کر بھیجا۔ لیکن جب باری آئی امام الانبیاء خطیب الانبیاء نبی آخرالزماںؐکی تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنا حبیب بنا کر بھیجا اور یہ اعلان فرمایا کہ ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا ہے۔
 ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’اور ہم نے تمہارے لیے تمہارا ذکر بلند کر دیا ہے ‘‘( سورۃ الم نشرح : ۴)۔
حضور نبی کریم ﷺکی ذکر کی بلندی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ  پر ایمان لانا اور ان کی اطاعت کر نا مخلوق پر لازم قرار دیا۔ اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ پر ایمان لاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے ایک ہونے کا اقرار کرتا ہے لیکن اس کی عبادت اس وقت تک قبول نہیں جب تک وہ حضور نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس پر ایمان نہ لے آئے اور آپ کی اطاعت نہ کرے۔
 ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ جس نے رسول کی اطاعت کی بیشک اس نے اللہ کی اطاعت کی ‘‘۔ ( سورۃ النساء: ۸۰)
حضور نبی کریم رؤف الرحیم  کے ذکر کی بلندی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے ساتھ آپ ؐکا بھی ذکر کیا جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے اذان ، اقامت ، نماز ، خطبے اور بہت ساری جگہوں پر اپنے ذکر کے ساتھ آپ کا ذکر فرمایا ہے۔ 
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام سے اس آیت مبارکہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے آپ کے ذکر کی بلندی یہ ہے کہ جب بھی میرا ذکر کیا جائے گا تو میرے ساتھ آپ کابھی  ذ کر کیا جائے گا۔(جامع البیان)
حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کا ذکر دنیا و آخرت میں بلند کیا ، ہر خطیب اور ہر تشہد پڑھنے والا ’’اشھدان الاالہ الا اللہ ‘‘ کے ساتھ اشھد ان محمد رسول اللہ ‘‘ پکارتا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سیر ت النبی اور حقوق زوجین(۱)

  سیر ت النبی اور حقوق زوجین(۱) ارشاد باری تعالیٰ ہے :”اور اس کی آرزو نہ کرو جس سے اللہ نے تم میں ایک کو دوسرے پر بڑائی دی مردوں کے لیے ان ک...