پیر، 25 مارچ، 2024

معرکہ حق و باطل

 

معرکہ حق و باطل

 ارشاد باری تعالی ہے : اور بیشک مدد کی تھی تمہاری اللہ تعالی نے بدر میں حالانکہ تم با لکل کمزور تھے ۔ پس اللہ سے ڈروتا کہ تم شکر گزار بن جاﺅ ۔ ( سورة آل عمران )

معرکہ حق و باطل جنگ بدر سترہ رمضان المبارک کو لڑی گئی ۔ غزوہ بدر تاریخ اسلام کا وہ عظیم الشان معرکہ ہے جب پہلی بار اسلام اور کفر ، حق اور باطل آمنے سامنے ہوئے ۔اسلام کے مجاہد تعداد میں کفارکے مقابلے میں صرف ایک تہائی تھے اور جنگی سا زو سامان بھی بہت کم تھا ۔ مگر اس کے باوجود دشمنان اسلام کو بد ترین شکست کا سامنا کرنا پرا ۔اور فرزند اسلام نے کفار کی کمر توڑ دی پھر کبھی اسے حق کو للکارنے کی جرات نہ ہوئی ۔ 
اللہ تعالی نے اسے یوم الفرقان یعنی حق اور باطل کے درمیان فرق کا دن قرار دیا ۔ سورة الانفال میں اللہ تعالی فرماتاہے : اور جسے ہم نے اتارا اپنے بندہ خاص پر فیصلہ کے دن ۔ جس روز آمنے سامنے ہوئے تھے دونوں لشکر ۔ مکہ مکرمہ میں رسول کریم ﷺ اور صحابہ کرام رضوا ن اللہ علیہم اجمعین مسلسل تیرہ سال کفار کا ظلم و ستم برداشت کرتے رہے ۔ اللہ تعالی نے اہل مدینہ کو اسلام کی طرف مائل کر دیا ۔ اہل مدینہ کی درخواست پر ہجرت مدینہ کا فیصلہ ہوا ۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے مدینہ منورہ پہنچتے ہی مہاجرین اور انصار کے درمیان اخوت اور بھائی چارے کا رشتہ قائم کردیا ۔ مدینہ منورہ میں مسلمانوں کی طاقت کو بڑھتے ہوئے دیکھ کر کفار مکہ بے چین ہو گئے وہ کبھی بھی اسلام کو پھیلتا نہیں دیکھنا چاہتے تھے انہوں نے یہود مدینہ اور عبد اللہ بن ابی سے سازباز شروع کر دی اور چراگاہوں سے مویشی چرانے شروع کر دیے ۔ جواب میں مسلمانوں نے ان کی تجارتی شاہراہ جو مدینہ منورہ کے قریب سے گزرتی تھی اس کا کنٹرول سنبھال لیا ۔
حضور نبی کریم ﷺ کو خبر ملی کہ مکہ کا سردار ابو سفیان اسی راستے سامان تجارت لے کر شام روانہ ہو گا ۔ حضور ﷺ اس کی واپسی کا انتظار کرنے لگے ۔ اللہ تعالی نے آپ ﷺ سے قافلہ یا قریش کے لشکر میں سے کسی ایک پر فتح دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ ابوسفیان کو کسی طرح خبر ملی کہ مسلمان اس پر حملہ کر نے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ اس نے ضمضم غفاری کو ایک ہزار درہم دے کر مکہ بھیجا تا کہ وہ قریش کو مسلمانوں کے ارادہ سے آگاہ کر دے ۔ضمضم غفاری نے مکہ پہنچ کر چلانا شروع کر دیا اور کہا خاندان قریش قافلہ کی مدد کرو ۔ جب ابو جہل نے اس کی آواز سنی تو وہ دوڑتا ہوا آیا ۔ کفار مکہ نے جنگ کی تیاری بڑے زوروشور سے شروع کر دی ابو جہل نے اس تیاری میں اہم کردار ادا کیا ۔ اس طرح کفار مکہ نے ایک ہزار کا لشکر تیار کر لیا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں