پیر، 8 جنوری، 2024

آداب دعا(۲)

 

آداب دعا(۲) 

 اول و آخر درود پاک پڑھنا : 
حضور نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس پر درود پاک پڑھنا بھی ایک دعا ہے اور اگر دعا سے پہلے درودپاک پڑھا جائے تو یہ دعا کی قبولیت میں چابی یا کنجی کا کا م کرتا ہے ۔حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالی عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی کو نماز کے بعد دعا کرتے سنا اس نے نہ تو اللہ تعالی کی ثنا کی اور نہ ہی آپ ﷺ پر درود پاک بھیجا ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس نے دعا مانگنے میں جلدی کہ پھرآپ ﷺ نے اس شخص کو یا کسی دوسرے کو فرمایا : جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو اپنے رب کی حمدو ثنا سے ابتدا کرے ۔ پھر نبی کریم ﷺ پر درود پڑھے اور اس کے بعد جب چاہے دعا کرے ۔ ( ابو دائود ) 
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ دعا زمین اور آسمان کے درمیان ٹھہری رہتی ہے اور اوپر کی طرف نہیں جاتی (قبول نہیں ہوتی ) جب تک تو اپنے نبی مکرم ﷺ پر درود نہ بھیجے۔ ( ترمذی) 
حمد و ثنا ء سے ابتدا : 
اللہ تعالی کی شا ن کریمی کا یہی تقاضا ہے کہ دعا سے پہلے اس کی حمد و ثناء کی جائے اور اس کی صفات بیان کی جائیں ۔ قرآن مجید مین بہت سے مقامات پر ایسی دعائیں موجود ہیں جن سے پہلے اللہ تعالی کی حمد و ثناء بیان ہوئی ہے : ’’ اے ہمارے رب ! تو نے یہ سب کچھ بے حکمت اور بے تدبیر نہیں بنایا ، تو (تو سب کوتاہیوں اور مجبوریوں ) سے پاک ہے پس ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے ۔( آل عمران) 
دعائیہ کلمات کو تین بار دہرانا : 
دعا کو اگر دو یا تین مرتبہ دہرا یا جائے تو اس سے کیفیت گریہ زاری ظاہر ہوتی ہے ۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے : بیشک حضور نبی کریم ﷺ تین مرتبہ دعا اور تین مرتبہ استغفار کرنا پسند فرماتے۔ ( ابو دائود ) 
دعا کے بعد منہ پر ہاتھ پھیرنا : 
دعا کے بعد منہ پر ہاتھ پھیرنا احادیث سے ثابت ہے ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے اس کی تلقین فرمائی ہے ۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔ حضور نبی کریم ﷺ دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتے تو اپنے چہرہ اقدس پر پھیرنے سے پہلے ہاتھ نیچے نہ چھوڑتے ۔(ترمذی) 
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جب اللہ تعالی سے دعا کرو تو اپنے ہاتھ کی  ہھتیلیوں  سے دعا کیا کرو نہ کہ ان کی پشت سے اور جب دعا سے فارغ ہو جائو تو اپنے ہاتھوں کو منہ پر مل لو ۔ ( ابن ماجہ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں