جمعرات، 30 نومبر، 2023

امر با لمعروف و نہی عن المنکر

 

 امر با لمعروف و نہی عن المنکر 

ارشاد باری تعالی ٰہے : تم میں ایک گروہ ایسا ہونا چاہیے جو بھلائی کی طرف بلائے، نیکی کا حکم کرے اور گناہ سے منع کرے یہی لوگ کامیاب ہیں ۔( سورة آل عمران ) اللہ تعالیٰ نے اس آیت مبارکہ میں دین سے متعلق تین کاموں کی خبر دی ہے ۔ ایک یہ کہ امر با لمعروف و نہی عن المنکر فرض ہے ۔ دوسرا یہ ایک فرض کفایہ ہے اگر بستی میں سے ایک آدمی بھی یہ فریضہ سر انجام دیتا ہے تو دوسرے لوگوں پر یہ حکم ساقط ہو جاتا ہے لیکن اگر پوری بستی غفلت کی نیند سوئی رہے تو قیامت کے دن سب کی باز پرس ہو گی اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے عذاب میں مبتلا ہو جائیں گے ۔ اور تیسرا یہ کہ کامیابی اور نجات انہی لوگوں کے لیے ہے جو نیکی کا حکم دیتے اور برائی سے روکتے ہیں ۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو قوم گناہوں میں مبتلا ہو جائے اور ان کو کوئی منع کرنے کی طاقت رکھتا ہو پھر وہ ایسا نہ کرے تو اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہو گا ۔حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو شخص برائی کو دیکھے تو اسے ہاتھ سے ختم کرے اگر اس کی طاقت نہیں تو زبان سے روکے اور اگر اس کی بھی طاقت نہیں تو اسے دل میں برا جانے۔ یہ سب سے کمزور ایمان ہے ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جب زمین پر گناہ کیا جائے اور وہاں موجود کوئی شخص اسے برا سمجھے تو گو یا وہ شخص وہاں موجود ہی نہیں ہے اور اگر کوئی شخص وہاں موجود نہ ہو اور وہ اس گناہ سے راضی ہو تو گویا وہ وہاں موجود ہے ۔ حضور ﷺ نے فرمایا : تم نیکی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو گے ۔ یا اللہ تعالیٰ تم پر بد ترین لوگ مسلط کر دے گا پھر تمہارے نیک لوگ دعا ئیں مانگیں گے مگر ان کی دعائیں قبول نہیں ہوں گی ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ خاص لوگوں کے برے اعمال پر عام لوگوں کو اس وقت تک عذاب نہیں دیتا جب تک کھلے عام گناہ نہ ہونے لگیں اور لوگ انہیں روکنے کی طاقت رکھنے کے باوجود نہ روکیں جب ایسا ہو تو اللہ تعالیٰ ہر خاص و عام کو عذاب دیتا ہے ۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو حکم دیا فلاں شہر اس کے باسیوں پر الٹا دو ۔
انہوں نے عرض کی اے رب ! وہاں تیرا ایک نیک بندہ بھی ہے جس نے کبھی تیری نا فرمانی نہیں کی ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا دوسروں کے ساتھ اسے بھی الٹا دو کیونکہ اسے اس پر غصہ نہیں آیا ۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ناموس رسالت قرآن کی روشنی میں

  ناموس رسالت قرآن کی روشنی میں نبی کریم رئوف الرحیم ﷺ کی عزت و تکریم کی حفاظت ہر مسلمان پر فرض اور ایمان کی بنیاد ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے...