پیر، 23 اکتوبر، 2023

اسلام اور تجارت(۲)

 

اسلام اور تجارت(۲)

اسلامی تعلیمات کے مطابق ہر صورت میں ہی قسم اٹھانے سے احتراز ہی کرنا چاہیے ۔ لیکن جھوٹی قسمیں کھا کر اپنا مال بیچنا تو ذات الہی کی بے قدری کے زمرہ میں آتی ہے ۔ جو بندہ سچا اور مخلص ہو گا اس کو اپنا مال بیچنے کے لیے قسمیں اٹھانے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے جھوٹی قسمیں کھانے والوں کے متعلق ارشاد فرمایا : حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : تین بندے ایسے ہو ں گے کہ اللہ تعالی قیامت کے دن ان پر نظر رحمت نہیں فرما ئے گا اور نہ ہی انہیں گناہوں سے پاک کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہو گا ۔ ہم نے عرض کی یارسول اللہ ﷺ وہ کون لوگ ہوں گے آپ ﷺ نے فرمایا : ”احسان جتلانے والا ، تکبر سے اپنے تہبند کو ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا اور جھوٹی قسموں سے اپنا مال بیچنے والا “۔ ( ترمذی ) 
حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ”جس شخص نے جھوٹی قسم کھائی تا کہ وہ اس کے ذریعہ سے کسی مسلمان کا مال ہڑپ کر لے تو وہ اللہ تعالی سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اللہ تعالی اس سے ناراض ہو گا ۔ ( بخاری ) 
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ قسمیں کھا کر مال بیچنے والے کو قیامت کے دن تو سزا ملے ہی گی لیکن دنیا میں بھی اس کے مال سے برکت اٹھا لی جائے گی ۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تم تجارت میں زیادہ قسمیں کھانے سے بچا کرو اس سے مال تو بک جاتا ہے لیکن رزق میں برکت ختم ہو جاتی ہے ۔ ( ابن ماجہ ) 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قسم مال تو بکوا دیتی ہے لیکن برکت مٹا دیتی ہے ۔ ( بخاری ) 
حضور نبی کریم ﷺ نے ذخیرہ اندوزی کو انتہائی نا پسند فرمایا اور اس کے متعلق سخت وعید فرمائی ۔ کیونکہ ذخیرہ اندوزی لوگوں پر ظلم کرنے اور ان سے مال کمانے کا ایک ذریعہ ہے ۔ حضرت معمر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول خدا ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کرنا کسی گناہ گار ہی کا کام ہے ۔ ( ابن ماجہ ) 
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ذخرہ اندوز کتنا بُرا شخص ہے کہ اگر اللہ تعالی چیزوںکو سستا کر دے تو وہ غمگین ہو جاتا ہے اور جب چیزیں مہنگیں ہو تو وہ خو ش ہو جاتا ہے ۔ ( المعجم الکبیر للبطرانی )
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جنس بازار میں لانے والے کو رزق دیا جاتا ہے اور ذخیرہ اندوز پر اللہ تعالی کی لعنت پڑتی ہے ۔ ( السنن الکبری للبہیقی ) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ناموس رسالت قرآن کی روشنی میں

  ناموس رسالت قرآن کی روشنی میں نبی کریم رئوف الرحیم ﷺ کی عزت و تکریم کی حفاظت ہر مسلمان پر فرض اور ایمان کی بنیاد ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے...