رسالت اورتشریح شریعت(۲)
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں: حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ، حاجیوں کو پانی پلانے کی ڈیوٹی کی وجہ سے ، منیٰ کی راتیں مکہ میں گزارنے کی اجازت طلب کی تو حضور علیہ الصلوٰہ والسلام نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت دے دی۔(صحیح بخاری)
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب حضورعلیہ الصلوٰة والسلام کی خدمت عالیہ میں کوئی حاجت مند حاجت براری کے لیے حاضر ہوتا توآپ اپنے ہم نشینوں کی طرف متوجہ ہوتے اورفرماتے: لوگوں کی سفارش کرو، اس پر تمہیں اجر ملے گا۔ اوراللہ تعالیٰ جو پسند فرماتا ہے اس کا فیصلہ اپنے نبی کی زبان سے کرادیتا ہے۔(صحیح مسلم)
حضرت مقدام بن معدیکرب الکندی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضور رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:قریب ہے کہ کوئی شخص اپنی مسند پر بیٹھا ہوامیری احادیث طیبہ میں سے کوئی حدیث بیان کرے اور(ساتھ ہی) یہ کہے : ہمارے اورتمہارے درمیان خدا کی کتاب (قرآن کریم )موجودہے۔ ہم اس میں جس چیز کو حلال پائیں گے اسے حلال سمجھیں گے اوراس میں جس چیز کو حرام پائیں گے اس کو حرام سمجھیں گے ۔ خبردار! جس کام کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دے دیاہے وہ اسی طرح حرام ہے جس طرح وہ چیز حرام ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے۔ (سنن ابن ماجہ)
حضرت مقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ چیز وں کو حرام قرار دیا حتیٰ کہ انہوں نے گھریلو گدھوں کا بھی ذکر کیا۔(سنن ابن ماجہ)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا: بے شک اللہ تعالیٰ اوراس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں کیونکہ وہ ناپاک ہیں۔ (سنن ابن ماجہ)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں