تکریمِ مصطفی علیہ التحیۃ والثناء
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:میرے کریم رب نے مجھے یہ بشارتیں عطافرمائیں ہیں، جنت میں سب سے پہلے میرا داخلہ ہوگااوراس وقت میرے ساتھ ستر ہزار امتی ہوں گے اورہر امتی کے ساتھ ستر ہزار اہل ایمان ہوں گے جو سب میرے ساتھ جنت میں داخل ہوں گے اوران سے روزِ محشر کوئی حساب نہیں لیاجائے گا۔اللہ تبارک وتعالیٰ نے مجھے یہ خوشخبری بھی دی ہے کہ میری امت فاقہ سے فنا نہیں ہوگی اورنہ دشمن اسے(ہمیشہ)مغلوب کرسکیں گے، اللہ تعالیٰ نے مجھے رعب سے اس طرح نصرت وعزت عطافرمائی ہے کہ میرا دشمن مجھ سے اورمیر ے لشکر سے ایک ماہ کی مسافت پر ہوگا تو پھر بھی وہ لرزاں وترساں ہوگا، اللہ تعالیٰ نے میرے لیے اورمیر ی امت کے لیے اموالِ غنیمت کو حلال کردیا ہے اوربہت سی ایسی چیزیں جو پہلی امتوں پرحرام تھیں انھیں ہمارے لیے حلال فرمایا دیا ہے اوراللہ تعالیٰ نے ہمارے دین میں کوئی ایسی چیز نہیں رکھی جس سے ہمیں حرج اورتنگی ہو۔
حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے اللہ تعالیٰ کے رسول کو یہ فرماتے ہوئے سنا : میں نے اللہ تبارک وتعالیٰ کا بندہ ہوں، میں خاتم النبین ہوں ، میں اس وقت بھی خاتم النبین تھا جب کہ ابھی آدم علیہ السلام کا خمیر اٹھایا جارہا تھا ،میں وہ دعاہوں جو میرے باپ ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے کی تھی اورمیں وہ مژدہ ہوں جو حضرت عیسیٰ بن مریم نے نوعِ انسانی کو سنایا تھا۔(الشفائ)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں