ہفتہ، 8 اگست، 2020

حضرت عثمان بن عفان

 

       حضرت عثمان بن عفان

حضور اکرم ﷺکے خلیفہ راشد حضرت عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ کی شخصیت اپنے وجود میں ان گنت محاسن کی جامع ہے۔ آپ کا شمار ان خوش نصیب افراد میں ہوتا ہے جو انبیائے کرام کے بعد بر گزیدہ ترین ہیں ۔آپ کو ہر وہ اعزاز حاصل ہے جو اسلام میں کسی بھی شخص کیلئے فضیلت وتقر ب کا باعث ہوسکتا ہے۔ آپ خلفاء راشد ین میں سے ہیں ،عشرہ مبشرہ میں سے ہیں ۔ آپ کو اصحاب بدر میں شمار کیا گیا۔ بیعت ِ رضوان کے انعقاد کا سبب ہی آپ ہیں ۔ نبی کریم ﷺکی دوشہزادیوں سے آپکا نکاح ہوا اور آپ ذوالنورین کہلائے۔ آپ کا اسم گرامی عثمان بن عفان بن ابی العاص بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی ہے۔ عبد مناف پر آپ کا شجر ہ نسب حضور اکرم ﷺ سے مل جاتا ہے۔آپ کا قبیلہ بنو امیہ قریش کا ایک معزز اور بڑا خاندان شمار ہوتا تھا۔ بنوہاشم کے سوا کوئی اور قبیلہ ان کی ہمسری کا دعویٰ نہیں کرتا تھا۔ قریش کا مشہور عہدہ ’عقاب‘(یعنی فوجی نشان)کی علمداری اسی خاندان کے پاس تھی۔ حضرت عثمان غنی عام الفیل کے چھٹے سال (ہجرت سے تقریباً ۴۷ سال) قبل پید ا ہوئے ۔بچپن ہی میں پڑھنا لکھنا سیکھ لیاتھا۔ آپکا ذریعہ معاش تجارت تھا ۔ آپ کے والد عفان نے ترکے میں بہت مال ودولت چھوڑا، آپ نے اپنی حکمت اور تدبر سے اپنے کا روبار کو بڑی ترقی دی۔ زمانہ جاہلیت میں بھی اپنی امانت ،دیانت ، راست گوئی اور حسنِ معاملہ کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔ دولت وثروت کی وجہ سے غنی کے نام سے مشہور تھے لیکن تمام اسباب ووسائل کا حامل ہونے کے باوجود سیر ت وکردار میں انتہائی پاکیزگی تھی۔ زمانہ جاہلیت کی برائیوں میں سے کوئی بھی آپکی ذات میں نہیں پائی جاتی تھی۔ یہاں تک کہ بتوں کی پرستش سے بھی ہمیشہ گریزاں رہے۔ کردار کی پاکیزگی کیساتھ ساتھ اللہ رب العزت نے آپ کو نہایت حسین وجمیل صورت سے نوازاتھا۔ سفید رنگت میں سرخی جھلکتی تھی۔ ریش مبارک گھنی تھی جسے حناء سے رنگین رکھتے تھے۔ چہر ے پر قدرے چیچک کے نشان تھے ۔ میانہ قد تھے، آپکی ہڈی چوڑی تھی، پنڈلیاں بھری بھری تھیں۔ ہاتھ لمبے لمبے اور سر کے بال گھنگھریالے تھے۔ دونوں شانوں میں زیادہ فاصلہ تھا۔ دانت بڑے خوبصورت تھے۔۔ خود حضور ﷺنے آپ کو حضرت ابر اہیم علیہ السلام سے مشابہ قرار دیا۔ حضرت عبد اللہ بن حزم کاقول ہے کہ میں نے حضرت عثمان کے بعد کسی بھی مرداور عورت کو ان سے زیادہ خوبصورت نہیں دیکھا۔ اپنی سلیم الفطرتی کی وجہ سے آپکی مجالست بھی اپنے ہی جیسے لوگوں میں سے تھی حضرت ابوبکر صدیق ؓسے آپ کے بہت گہرے مراسم تھے اور یہی اعتباروتعلق آپکے قبول اسلام کا باعث بنا۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حکمت و دانش

  حکمت و دانش حکمت کا ایک کلمہ انسان کی زندگی کا رخ بدل دیتا ہے۔ دانش کی کہی ہوئی ایک بات انسانی فکر کو تبدیل کر دیتی ہے اوربصیرت بھرا ایک ج...